تشریح:
اس کی توضیح حدیث نمبر : 760 کےفوائد میں کردی گئی ہے کہ [ وانا اّول المسلمین ] کہنے میں کوئی حرج نہیں ۔اس کا مفہوم یہ ہے: ’’اے اللہ ! تیرے احکام کی تعمیل میں ، میں سب سے پیش پیش ہوں۔،، جیسے کہ آیت کریمہ ہے: [ قل ان کان للرحمن ولد فانا اول العابدین ] ( لزخرف : 81) ’’ کہیے کہ اگر (بالفرض ) رحمن کا کوئی بیٹا ہوتا تو میں ہی سب پہلے اس کی عبادت کرنے والا ہوتا ۔،، حضرت موسی علیہ السلام نے فرمایا تھا : ( وانا اول المؤمنین ) ( الاعراف : 143) میں ایمان لانے والوں میں سب سے آگے ہوں۔،،