تشریح:
ثنا کی دعائوں میں سے یہ دعا سب سے صحیح اسانید سے ثابت ہے۔ الفاظ میں قدرے فرق بھی مروی ہے۔
2۔ ثنا کو خاموشی سے پڑھنا مسنون ہے۔
3۔ آخری جملہ اے اللہ! مجھے برف پانی اور اولوں سے دھودے۔ اس میں برف پانی اور اولوں سے دھودے۔ اس میں برف اور اولوں کا ذکر یا تو تاکید کےلئے ہے۔ یا اس معنی میں ہے کہ یہ پانی ذمینی آلودگیوں سے پاک اور صاف ہوتا ہے۔ تو اس سے صفائی بھی عمدہ ہوگی۔ اور صفائی کےلئے برف اور اولوں کے ذکر میں حکمت یہ بیان کی جاتی ہے کہ یہ الفاظ بطورتفاول ہیں۔یعنی اے اللہ! گناہوں کے باعث جو آگ کی حرارت کا سزا وار بن رہا ہوں۔ ان سے محفوظ رکھ۔ اور میری خطائوں کو ٹھنڈی برف اور اولوں سے دھو اور آگ کی جلن سے بالکل مامون ومحفوظ فرما دے۔ واللہ اعلم۔
4۔ صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین نبی کریم ﷺ کے تمام احوال کا تتبع فرمایا کرتے تھے۔ خواہ وہ ظاہر ہوتے یا مخفی اس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کے ذریعے سے دین کو محفوظ کردیا ہے۔ رضي اللہ عنھم و أرضاھم)
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذا أبو عوانة
في صحاحهم ) .
إسناده: حدثنا أحمد بن أبي شعيب: نا محمد بن فُضَيْل عن عُمارة. وثنا
أبو كامل: نا عبد الواحد عن عمارة- المعنى- عن أبي زرعة عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين، وهو من طريق أبي كامل
- واسمه فضيل بن حسين الجَحْدَرِي- على شرط مسلم.
وأحمد بن أبي شعيب؛ نُسِبَ إلى جده؛ فإنه أحمد بن عبد الله بن أبى
شعيب مسلم الحَرَّاني أبو الحسن مولى قريش.
والحديث أخرجه أبو عوانة (2/98) عن المصنف... بإسناده الأول.
وأخرجه أحمد (2/231) : ثنا محمد بن فضيل... به.
وأخرجه مسلم (2/99) ، وابن ماجه (1/268- 269) من طرق أخرى عن
ابن فضيل... به.
ثم أخرجه مسلم بإسناد المصنف الثاني فقال: ثنا أبو كامل: حدثنا
عبد الواحد... به.
وأخرجه البخاري (2/180- 183) ، وأبو عوانة من طرق أخرى عن
(3/366)
عبد الواحد... به.
وأخرجه مسلم، وأبو عوانة، والنسائي (1/21 و 142) من طريق جَرير عن
عمارة بن القعقاع... به.