Abu-Daud:
Chapter On The Friday Prayer
(Chapter: Praying The Friday Prayer Before The Sun Reaches Its Zenith)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1083.
سیدنا ابوقتادہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نصف النھار (زوال) کے وقت نماز پڑھنا مکروہ سمجھتے تھے، سوائے جمعہ کے دن کے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”بیشک (اس وقت) جہنم بھڑکائی جاتی ہے، سوائے جمعہ کے دن کے۔“ امام بوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت مرسل ہے اور مجاہد، ابوالخیل سے بڑے ہیں۔ اور ابوالخیل نے سیدنا ابوقتادہ ؓ سے نہیں سنا ہے۔
تشریح:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ اس لئے اس سے استدلال کرتےہوئے عین زوال شمس کے وقت یا قبل الزوال جمعہ کی نماز پڑھنے کا اثبات نہیں ہوتا۔ جیسا کہ بعض علماء نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ نبی ﷺ نماز جمعہ کے فورا ً بعد پڑھ لیا کرتے تھے۔ جیسا کہ اگلی روایات سے واضح ہے۔ مذید دیکھئے۔ حدیث 1277 کے فوائد)
الحکم التفصیلی:
(قلت: هو مع إرساله ضعيف؛ ليث- هو ابن أبي سليْم- وكان اختلط) .؟ إسناده: حدثنا محمد بن عيسى: ثنا حسّان بن إبراهيم عن ليث.
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ فيه علتان. الأولى: الانقطاع بين أبي الخليل وأبي قتادة- كما ذكر المؤلف، وأقره المنذري في مختصره (2/15) -. والأخرى: ليث- وهو ابن أبي سليم،- وهو ضعيف لسوء حفظه واختلاطه. والحديث أخرجه ابن عدي في الكامل (1/99) ، والبيهقي (3/193) من طريقين آخرين عن حسان بن إبراهيم الكِرْماني... به. وللحديث شاهد من حديث أبي هريرة: أن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نهى عن الصلاة نصف النهار حتى تزول الشمس؛ إلا يوم الجمعة. أخرجه الشافعي (1/52/148) عن إبراهيم بن محمد قال: حدثني إسحاق ابن عبد الله عن سعيد المقبري عنه. وهذا سند ضعيف جداً من أجل إبراهيم بن محمد وإسحاق؛ فإنهما متروكان. لكن هذا القدر صحيحُ المعنى؛ كما بينه العلامة ابن القيم في زاد المعاد
سیدنا ابوقتادہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نصف النھار (زوال) کے وقت نماز پڑھنا مکروہ سمجھتے تھے، سوائے جمعہ کے دن کے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”بیشک (اس وقت) جہنم بھڑکائی جاتی ہے، سوائے جمعہ کے دن کے۔“ امام بوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت مرسل ہے اور مجاہد، ابوالخیل سے بڑے ہیں۔ اور ابوالخیل نے سیدنا ابوقتادہ ؓ سے نہیں سنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ اس لئے اس سے استدلال کرتےہوئے عین زوال شمس کے وقت یا قبل الزوال جمعہ کی نماز پڑھنے کا اثبات نہیں ہوتا۔ جیسا کہ بعض علماء نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ نبی ﷺ نماز جمعہ کے فورا ً بعد پڑھ لیا کرتے تھے۔ جیسا کہ اگلی روایات سے واضح ہے۔ مذید دیکھئے۔ حدیث 1277 کے فوائد)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ٹھیک دوپہر کے وقت نماز پڑھنے کو ناپسند کیا ہے سوائے جمعہ کے دن کے اور آپ نے فرمایا: جہنم سوائے جمعہ کے دن کے ہر روز بھڑکائی جاتی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث مرسل (منقطع) ہے، مجاہد عمر میں ابوالخلیل سے بڑے ہیں اور ابوالخلیل کا ابوقتادہ ؓ سے سماع نہیں ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Qatadah (RA): The Prophet (ﷺ) disapproved of the offering of prayer at the meridian except on Friday. The Hell-fire is kindled except on Friday. The Hell-fire is kindled except on Friday. Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ said: This is a mursal tradition (i.e. the successor is narrating it directly from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم). Mujahid is older than Abu al-Khalil, and Abu al-Khalil did not hear (any tradition from) Abu Qatadah (RA).