Abu-Daud:
Chapter On The Friday Prayer
(Chapter: Giving The Khutbah While Standing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1093.
حضرت جابربن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکھڑے ہو کر خطبہ دیا کرتے تھے- (یعنی پہلا خطبہ) پھر بیٹھ) جاتے‘ پھر (دوسرے کے لیے) کھڑے ہوتے اورکھڑے ہو کر ہی خطبہ دیتےتھے جواور جو شخص تمہیں یہ بتائے کہ آپ ﷺ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے اس نے جھوٹ کہا- قسم اللہ کی! میں نے آپ کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہیں-
تشریح:
بغیر عذر شرعی کے بیٹھ کے خطبہ دینا جائز نہیں ہے- جو لوگ مسنون خطبوں سے پہلے منبر پر بیٹھ کر بیان یا تقریرکرتے ہیں انہیں اپنے اس خلاف سنت عمل پرغورکرنا چاہیے-
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح. وأخرجه الشيخان مختصراً) . إسناده: حدثنا محمد بن سليمان الأنباري: ثنا عبد الوهاب- يعني: ابن عطاء- عن العمري عن نافع عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات؛ غير العمري- وهو عبد الله بن عمر بن حفص ابن عاصم بن عمر بن الخطاب المُكَبَّر-، وهو ضعيف من قبل حفظه. وقال المنذري (2/17) : v وفيه مقال . لكن الحديث صحيح؛ فقد تابعه عليه أخوه المصغر عبيد الله عن نافع... به مختصراً: كان رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَء يخطب يوم الجمعة خطبتين؛ بينهما جلسة. أخرجه الترمذي (رقم 506) - وصححه-، والبيهقي (3/196) بإسناد صحيح. وقد أخرجاه نحوه. وأخرج الحاكمٍ (1/283) من طريق مصعب بن سَلآم عن هشام الغازِ عن نافع... به مختصرا؛ بلفظ: كان النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إذا خرج يوم الجمعة فقعد على المنبر؛ أذنَ بلال. وقال: صحيح الإسناد ! وتعقبه الذهبي بقوله:
قلت: مصعب ليس بحجة .
قلت: ويشهد له حديث السائب المتقدم برقم (998) . vوالحديث أخرجه أحمد (2/91 و 98) من طرق أخرى عن عبد الله بن عمر... مختصرأ.
حضرت جابربن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکھڑے ہو کر خطبہ دیا کرتے تھے- (یعنی پہلا خطبہ) پھر بیٹھ) جاتے‘ پھر (دوسرے کے لیے) کھڑے ہوتے اورکھڑے ہو کر ہی خطبہ دیتےتھے جواور جو شخص تمہیں یہ بتائے کہ آپ ﷺ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے اس نے جھوٹ کہا- قسم اللہ کی! میں نے آپ کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہیں-
حدیث حاشیہ:
بغیر عذر شرعی کے بیٹھ کے خطبہ دینا جائز نہیں ہے- جو لوگ مسنون خطبوں سے پہلے منبر پر بیٹھ کر بیان یا تقریرکرتے ہیں انہیں اپنے اس خلاف سنت عمل پرغورکرنا چاہیے-
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (جمعہ کے دن) کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے، پھر (تھوڑی دیر) بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے، لہٰذا جو تم سے یہ بیان کرے کہ آپ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے تو وہ غلط گو ہے، پھر انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھ چکا ہوں۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: یعنی ان میں (۵۰) جمعے بھی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھے ہیں، یہ مراد نہیں کہ میں نے دو ہزار جمعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھے ہیں، کیونکہ دو ہزار جمعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے وقت سے لے کر وفات تک بھی نہیں ہوتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir b. Samurah said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to deliver the sermon standing, then he would sit down, then stand and preach standing. If anyone tells you he preached sitting, he is lying. I swear by Allah that I offered along with more than two thousand prayers.