Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: Raising One's Voice With The Recitation During The Night Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1330.
سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے یہی قصہ بیان کرتے ہیں مگر اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ سے کہا: ”اپنی آواز قدرے اونچی کرو۔“ اور سیدنا عمر ؓ سے کہا: ”اپنی آواز کچھ دھیمی رکھو۔“ اس روایت میں مزید یہ ہے کہ آپ ﷺ نے سیدنا بلال ؓ سے فرمایا: ”میں نے سنا تم کچھ اس سورت سے اور کچھ اس سورت سے پڑھ رہے تھے۔‘‘ انہوں نے کہا: یہ ایک عمدہ کلام ہے۔ اللہ نے اس کے بعض کو بعض کے ساتھ جمع فرما دیا ہے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”تم سب نے درست کیا۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده حسن) . إسناده: حدثنا أبو حَصِين بن يحيى الرازي: ثنا أسباط بن محمد عن محمد ابن عمرو عن أبي سلمة عن أبًي هريرة.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله كلهم ثقات؛ وفي محمد بن عمرو كلام لا يضر. والحديث أخرجه البيهقي (3/11) من طريق المؤلف.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے یہی قصہ بیان کرتے ہیں مگر اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ سے کہا: ”اپنی آواز قدرے اونچی کرو۔“ اور سیدنا عمر ؓ سے کہا: ”اپنی آواز کچھ دھیمی رکھو۔“ اس روایت میں مزید یہ ہے کہ آپ ﷺ نے سیدنا بلال ؓ سے فرمایا: ”میں نے سنا تم کچھ اس سورت سے اور کچھ اس سورت سے پڑھ رہے تھے۔‘‘ انہوں نے کہا: یہ ایک عمدہ کلام ہے۔ اللہ نے اس کے بعض کو بعض کے ساتھ جمع فرما دیا ہے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”تم سب نے درست کیا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے بھی یہی واقعہ مرفوعاً مروی ہے اس میں «فقال لأبي بكرٍ: ارفع من صوتِك شيئًا ولعمرَ اخفض شيئًا» کے جملہ کا ذکر نہیں اور یہ اضافہ ہے: ”اے بلال! میں نے تم کو سنا ہے کہ تم تھوڑا اس سورۃ سے پڑھتے ہو اور تھوڑا اس سورۃ سے۔“ بلال ؓ نے کہا: ایک پاکیزہ کلام ہے، اللہ بعض کو بعض کے ساتھ ملاتا ہے، اس پر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تم سب نے ٹھیک کیا۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
This tradition has also been transmitted by Abu Hurairah (RA) through a different chain of narrators. This version dies not mention that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said to Abu Bakr (RA): Raise your voice a litte ; or he said to 'Umar (RA): Lower your voice a little. But this version adds: (The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said:) I heard you, Bilal (RA), (reciting); you were reciting partly from this surah and partly from that surah. He said: This is all good speech ; Allah has combined one part with the other; The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: All of you were correct.