Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: On The Night Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1351.
علقمہ بن وقاص سیدہ عائشہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (پہلے) نو رکعت وتر پڑھا کرتے تھے، پھر سات رکعت (وتر) پڑھنے لگے۔ آپ ﷺ وتروں کے بعد بیٹھ کر دو رکعت پڑھا کرتے تھے، آپ ﷺ ان میں قراءت بھی کیا کرتے تھے۔ جب آپ ﷺ رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہو جاتے اور رکوع کرتے پھر سجدہ کرتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: خالد بن عبداللہ واسطی نے یہ دونوں حدیثیں (یعنی حدیث ابی سلمہ اور علقمہ) محمد بن عمرو سے اسی کے مثل روایت کی ہیں۔ ان میں ہے کہ علقمہ بن وقاص نے کہا: اے اماں جان! آپ ﷺ دو رکعتیں کیسے پڑھا کرتے تھے؟ تو انہوں نے اسی کے ہم معنی بیان کیا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده حسن صحيح) . إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا حماد عن محمد بن عمرو عن محمد بن إبراهيم عن علقمة بن وقاص عن عائشة رضي الله عنها.
قلت: وهذا إسناد حسن أيضآ، والقول فيه كالقول في الذي قبله. قلت: حديث صحيح) . لم يسق المصنف إسناده، وإنما علقه تعليقاً، فقال: قال أبو داود: روى الحديثين: خالدُ بن عبد الله الواسطي... مثله قال فيه... . زاد في نسخة بعد الواسطي : عن محمد بن عمرو . ويعني: أن حماد بن سلمة لم يتفرد برواية الحديث عن محمد بن عمرو بإسناديه عن عائشة؛ بل تابعه الواسطي، فرواه عن محمد بن عمرو بالإسنادين.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
علقمہ بن وقاص سیدہ عائشہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (پہلے) نو رکعت وتر پڑھا کرتے تھے، پھر سات رکعت (وتر) پڑھنے لگے۔ آپ ﷺ وتروں کے بعد بیٹھ کر دو رکعت پڑھا کرتے تھے، آپ ﷺ ان میں قراءت بھی کیا کرتے تھے۔ جب آپ ﷺ رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہو جاتے اور رکوع کرتے پھر سجدہ کرتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: خالد بن عبداللہ واسطی نے یہ دونوں حدیثیں (یعنی حدیث ابی سلمہ اور علقمہ) محمد بن عمرو سے اسی کے مثل روایت کی ہیں۔ ان میں ہے کہ علقمہ بن وقاص نے کہا: اے اماں جان! آپ ﷺ دو رکعتیں کیسے پڑھا کرتے تھے؟ تو انہوں نے اسی کے ہم معنی بیان کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نو رکعتیں وتر کی پڑھتے، پھر سات رکعتیں پڑھنے لگے، اور وتر کے بعد دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے۔ ان میں قراءت کرتے، جب رکوع کرنا ہوتا تو کھڑے ہو جاتے، پھر رکوع کرتے پھر سجدہ کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ دونوں حدیثیں خالد بن عبداللہ واسطی نے محمد بن عمرو سے اسی کے مثل روایت کی ہیں، اس میں ہے: کہ علقمہ بن وقاص نے کہا: اماں جان! آپ ﷺ دو رکعتیں کیسے پڑھتے تھے؟ پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Aishah (RA): The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to observe the witr prayer with nine rak'ahs. Then he used to pray seven rak'ahs (of witr prayer). He would pray two rak'ahs sitting after the witr in which he would recite the Qur'an (sitting). When he wished to bow, he stood up and bowed and prostrated. Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ said: These two traditions have been transmitted by Khalid b. 'Abd Allah al-Wasiti. In his version he said: 'Alqamah b. Waqqas said: O mother, how did he pray the two rak'ahs? He narrated the rest of the tradition to the same effect.