موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)
حکم : صحیح
1367 . حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مَخْرمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -وَهِيَ خَالَتُهُ-، قَالَ: فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ، وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ- أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ، أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ-,اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ، عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمِ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ، فَتَوَضَّأَ مِنْهَا، فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَقُمْتُ، فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ، ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي، فَأَخَذَ بِأُذُنِي يَفْتِلُهَا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ: الْقَعْنَبِيُّ سِتَّ مَرَّاتٍ، ثُمَّ أَوْتَرَ، ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى جَاءَهُ الْمُؤَذِّنُ، فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1367. کریب مولیٰ ابن عباس کا بیان ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ نے ان کو بتایا کہ میں نے ام المؤمنین سیدہ میمونہ ؓ کے ہاں رات گزاری اور وہ ان کی خالہ تھیں۔ فرماتے ہیں: میں تکیے کے عرض میں لیٹ گیا اور رسول اللہ ﷺ اور آپ کی اہلیہ اس کے طول میں لیٹ گئے۔ رسول اللہ ﷺ سو گئے، حتیٰ کہ جب آدھی رات ہوئی یا اس سے کچھ پہلے کا وقت ہو گا یا بعد کا تو رسول اللہ ﷺ جاگ گئے۔ آپ اٹھ کر بیٹھ گئے اور اپنے ہاتھ سے اپنا چہرہ ملا، گویا نیند دور کرتے ہوں۔ پھر آپ نے سورۃ آل عمران کی آخری دس آیتیں پڑھیں، پھر آپ ایک مشکیزے کی طرف گئے جو لٹک رہا تھا، اس سے آپ نے وضو کیا، پھر نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے۔ سیدنا عبداللہ ؓ فرماتے ہیں پھر میں بھی اٹھ کھڑا ہوا اور آپ کے (بائیں) پہلو میں جا کھڑا ہوا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا، میرا کان پکڑا اور اسے کچھ مروڑا۔ آپ نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں۔ قعنبی نے کہا کہ چھ بار (دو دو رکعتیں پڑھیں۔) پھر (ایک) وتر پڑھا۔ اس کے بعد لیٹ گئے، حتیٰ کہ آپ کے پاس مؤذن آیا تو آپ نے اٹھ کر ہلکی سی دو رکعتیں پڑھیں، پھر تشریف لے گئے اور فجر کی نماز پڑھی۔