Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Ramadan
(Chapter: Concerning Lailat Al-Qadr (The Night Of Decree))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1381.
سیدنا ابن عباس ؓ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری دس (راتوں) میں تلاش کرو۔ آخری نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں۔“
تشریح:
عرب کا تاریخ شمار کرنے میں ایک دستور یہ بھی ہے۔ کہ جب مہینہ نصف سے آگے بڑھ جاتا ہے۔ تو وہ اس کے بقیہ دنوں سے تاریخ بتاتے ہیں۔ اور قمری مہینہ کبھی تیس دن کا ہوتا ہے اور کبھی انتیس دن کا۔ اس طرح آخری نویں ساتویں۔ اور پانچویں رات کے دو احتمال ہوتے ہیں۔ اگر مہینہ تیس دنوں کا ہو تو یہ راتیں بایئسویں چوبیسیویں اور چھبیسویں بنتی ہیں۔ اورآخر کی جانب سے طاق راتیں بنتی ہیں۔ اور اگر انتیس دنوں کا ہو تو یہ راتیں اکیسویں تیئسویں اور پچیسویں ہوتی ہیں۔۔۔۔ اس ذو معنی ارشاد سے رمضان کے آخری پورے عشرے بالخصوص ان تین راتوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ اور اس لیلۃ القدر کو مخفی رکھنے کی حکمت یہ ہے کہ بندے زیادہ سے زیادہ عبادت کا اہتمام کرکے اللہ کا تقرب حاصل کریں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخارعب. وقد أخرجه في صحيحه بإسناد المصنف) . إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا وُهَيْبٌ : أخبرنا أيوب عن عكرمة عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري.والحديث أخرجه البخاري (1/502) ... بإسناد المصنف. وأخرجه البيهقي (4/308) ، وأحمد (1/279) من طريقين آخربن عن وهيب... به. وأحمد أيضا (1/231 و 360 و 365) من طرق أخرى عن أيوب... به. ثم أخرجه (1/281) ، وكذا البخاري من طريق أبي مجلَزٍ وعكرمة قالا: قال ابن عباس... فذكره. وخالفه خالد الحَذَّاء؛ فرواه عن عكرمة مختصراً؛ بلفظ: التمسوا ليلة القدر في أربع وعشرين . ورجاله ثقات؛ لكن الحذاء كان تغير حفظه لما قدم الشام، فلا تطمئن النفس لخالفته؛ بل حديثه هذا شاذ لخالفته من هو أحفظ منه. أخرجه ابن نصر في قيام الليل (ص 107) . ثم رواه هو، وأحمد (6/12) من حديث بلال... به؛ وفيه ابن لهيعة. والطيالسي (2167) من حديث أبي سعيد؛ وهو منكر أو شاذ مخالف لحديثه الآتي. وللحديث شاهد من حديث أبي بكرة... مرفوعاً به نحوه. أخرجه الترمذي (1/152) - وصححه-، وابن حبان (924) ، والحاكم (1/438) ، ووافقه الذهبي. ومن حديث أبي سعيد: عند أحمد (3/71) بسند صحيح على شرط مسلم.
سیدنا ابن عباس ؓ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری دس (راتوں) میں تلاش کرو۔ آخری نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں۔“
حدیث حاشیہ:
عرب کا تاریخ شمار کرنے میں ایک دستور یہ بھی ہے۔ کہ جب مہینہ نصف سے آگے بڑھ جاتا ہے۔ تو وہ اس کے بقیہ دنوں سے تاریخ بتاتے ہیں۔ اور قمری مہینہ کبھی تیس دن کا ہوتا ہے اور کبھی انتیس دن کا۔ اس طرح آخری نویں ساتویں۔ اور پانچویں رات کے دو احتمال ہوتے ہیں۔ اگر مہینہ تیس دنوں کا ہو تو یہ راتیں بایئسویں چوبیسیویں اور چھبیسویں بنتی ہیں۔ اورآخر کی جانب سے طاق راتیں بنتی ہیں۔ اور اگر انتیس دنوں کا ہو تو یہ راتیں اکیسویں تیئسویں اور پچیسویں ہوتی ہیں۔۔۔۔ اس ذو معنی ارشاد سے رمضان کے آخری پورے عشرے بالخصوص ان تین راتوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ اور اس لیلۃ القدر کو مخفی رکھنے کی حکمت یہ ہے کہ بندے زیادہ سے زیادہ عبادت کا اہتمام کرکے اللہ کا تقرب حاصل کریں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تم اسے (یعنی شب قدر کو) رمضان کے آخری دس دنوں میں تلاش کرو جب نو راتیں باقی رہ جائیں (یعنی اکیسویں شب کو) اور جب سات راتیں باقی رہ جائیں (یعنی تئیسویں شب کو) اور جب پانچ راتیں باقی رہ جائیں (یعنی پچیسویں شب کو)۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA): The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: Seek laitat al-Qadr in the last ten night of Ramadan. When nine (nights) remain (i.e. on the twenty first) , when seven (night) remain (i.e. on the twenty third), and when five (nights) remain (i.e. on the twenty fifth).