Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: How Many (Rak'ahs) Is Witr ?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1421.
سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی آدمی نے نبی کریم ﷺ سے رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے اپنی انگلیوں سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”اس طرح دو دو رکعت۔ اور وتر ایک رکعت ہے رات کے آخر میں۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وأخرجه هو وأبو عوانة في صحيحيهما ؛ وقد مضى بنحوه (1197) .إسناده: حدثنا محمد بن كثير: أخبرنا همام عن قتادة عن عبد الله بن شقيق عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات على شرط الشيخين؛ غير عبد الله بن شقيق، فعلى شرط مسلم؛ وقد أخرجه في صحيحه كما يأتي. والحديث أخرجه النسائي (1/246) ، وأحمد (2/100) من طرق أخرى عن همام... به. وأخرجه مسلم (12/72) ، وأبو عوانة (2/332) ، وأحمد أيضا (2/58 و 71 و 76 و 81) من طرق أخرى عن عبد الله بن شقيق... به. وفي بعضها عنه مختصراً بلفظ: بادروا الصبح بالوتر . وهذا؛ أخرجه أبو عوانة أيضا، والترمذي (1/93) ، وابن حبان (672) ، وابن نصر (138) من طريق نافع عن ابن عمر... به. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح . وصححه الحاكم أيضا (1/391) ، ووافاته الذهبي. وللحديث طرق أخرى كثيرة عن ابن عمر... نحوه، وقد مضى أحدها (1197) .
سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی آدمی نے نبی کریم ﷺ سے رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے اپنی انگلیوں سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”اس طرح دو دو رکعت۔ اور وتر ایک رکعت ہے رات کے آخر میں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ دیہات کے ایک شخص نے نبی اکرم ﷺ سے تہجد کی نماز کے بارے میں پوچھا تو آپ نے اپنی دونوں انگلیوں سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”اس طرح دو دو رکعتیں ہیں اور آخر رات میں وتر ایک رکعت ہے۱؎۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: وتر کی رکعتوں کی تعداد کے سلسلہ میں متعدد روایتیں آئی ہیں جن میں ایک رکعت سے لے کر تیرہ رکعت تک کا ذکر ہے ان روایات کو صحیح مان کر انہیں اختلاف احوال پر محمول کرنا مناسب ہو گا، اور یہ واضح رہے کہ وتر کا مطلب دن بھر کی سنن و نوافل اور تہجد (اگر پڑھتا ہے تو) کو طاق بنا دینا ہے، اب چاہے اخیر میں ایک رکعت پڑھ کر طاق بنا دے یا تین یا پانچ، اور اسی طرح طاق رکعتیں ایک ساتھ پڑھ کر، اور یہ سب صورتیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں، نیز یہ بھی واضح رہے کہ وتر کا لفظ تہجد کے معنی میں بھی استعمال ہوا ہے، پانچ، سات، نو، یا تیرہ رکعت وتر کا یہی مطلب ہے، نہ کہ تہجد کے علاوہ مزید پانچ تا تیرہ وتر الگ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Umar (RA) said: A man who lived in the desert asked the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) about the prayer at night. He made a sign with his two fingers-in this way in pairs. The witr consists of one rak'ah towards the end in night.