Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: The Time Of The Witr Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1437.
جناب عبداللہ بن ابی قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے رسول ﷺ کے وتروں کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: کبھی تو آپ رات کے پہلے حصے میں پڑھ لیتے تھے اور کبھی رات کے آخر میں۔ میں نے آپ کی قراءت کے بارے میں پوچھا کہ آپ خاموشی سے پڑھتے تھے یا بلند آواز سے؟ انہوں نے کہا: آپ ہر طرح کر لیتے تھے، کبھی خاموشی سے پڑھتے اور کبھی بلند آواز سے۔ اور کبھی غسل کر کے سو جاتے اور کبھی وضو کر کے سو رہتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا، قتیبہ کے علاوہ دوسرے راویوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ ؓ کا اشارہ غسل جنابت کی طرف تھا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه في صحيحه بإسناد المصنف، وأخرجه أبو عوانة من طريقه وطريق غيره. وصححه الحاكم، والذهبي، والترمذي) . إسناده: حدثنا قتيبة بن سعيد: ثنا الليث بن سعد عن معاوية بن صالح عن عبد الله بن أبي قيس... به.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات على شرط مسلم؛ وقد أخرجه كما يأتي. والحديث أخرجه مسلم (1/171) ... بإسناد المصنف هذا؛ ولكنه لم يسق منه إلا ما يتعلق بالجنابة؛ ولفظه: سألت عائشة عن وتر رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فذكر الحديث. قلت: كيف كان يصنع في الجنابة؛ أكان يغتسل قبل أن ينام، أم ينام قبل أن يغتسل؟ قالت: كل ذلك قد كان يفعل؛ ربما اغتسل فنام، وربما توضأ فنام. قلت: الحمد لله الذي جعل في الأمر سَعَةً! ومن هذا للسياق؛ يتبين أن في سياق المصنف اختصاراً كثيراً. وقد أخرجه أبو عوانة (2/308) من طريقه؛ ولكنه لم يسق لفظه، وإنما أحال فيه على لفظ حديث ابن وهب قال: أخبرني معاوية بن صالح... به نحوه. وقد أخرجه أحمد (6/73- 74 و 149) مزا طريقين آخرين عن معاوية... به. وللحديث طريق أخرى عن عائشة، مضى في الطهارة (223) .
جناب عبداللہ بن ابی قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے رسول ﷺ کے وتروں کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: کبھی تو آپ رات کے پہلے حصے میں پڑھ لیتے تھے اور کبھی رات کے آخر میں۔ میں نے آپ کی قراءت کے بارے میں پوچھا کہ آپ خاموشی سے پڑھتے تھے یا بلند آواز سے؟ انہوں نے کہا: آپ ہر طرح کر لیتے تھے، کبھی خاموشی سے پڑھتے اور کبھی بلند آواز سے۔ اور کبھی غسل کر کے سو جاتے اور کبھی وضو کر کے سو رہتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا، قتیبہ کے علاوہ دوسرے راویوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ ؓ کا اشارہ غسل جنابت کی طرف تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن ابو قیس کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے وتر کے بارے میں پوچھا: انہوں نے کہا: کبھی شروع رات میں وتر پڑھتے اور کبھی آخری رات میں، میں نے پوچھا: آپ کی قراءت کیسی ہوتی تھی؟ کیا سری قراءت کرتے تھے یا جہری؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ دونوں طرح سے پڑھتے تھے، کبھی قراءت سری کرتے اور کبھی جہری، کبھی غسل کر کے سوتے اور کبھی وضو کر کے سو جاتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: قتیبہ کے علاوہ دوسروں نے کہا ہے کہ غسل سے عائشہ ؓ کی مراد غسل جنابت ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abd Allah b. Abu Qais said: I asked 'Aishah (RA) about the witr observes by the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). She replied: Sometime he observed the witr prayer in the early hours of the night, sometimes he observed it at the end of it. I asked: How did he recite the Qur'an? Did he recite the Qur'an quietly or loudly ? She replied: He did it in any way. Sometimes he recited quietly and sometimes loudly, sometimes he took bath and then slept and sometimes he performed ablution and then slept. Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ said: The narrators other than Qutaibah said: This refer to his bath due to sexual defilement.