مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1481.
صحابی رسول، سیدنا فضالہ بن عبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو نماز میں دعا کرتے ہوئے سنا کہ اس نے اللہ کی حمد و ثنا نہ کی تھی اور نہ نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس نے جلدی کی۔“ پھر اس کو بلایا اور اسے یا کسی دوسرے سے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو پہلے اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرے، پھر نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھے، اس کے بعد جو چاہے دعا کرے۔“
تشریح:
نماز میں تشہد کی ترتیب بھی یہی ہے۔ اور نماز کے علاوہ دعاؤں کا ادب بھی یہی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وصححه ابن حبان (1957) ، والحاكم والذهبي . إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل: ثنا عبد الله بن يزيد: ثنا حيوة: أخبرني أبو هانئ حمَيْدُ بن هانئ أن أبا علي عمرو بن مالك حدثه أنه سمع فَضَالة بن عُبَيْدٍ صاحب رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير أبي علي عمرو بن مالك، وهو ثقة. والحديث في مسند أحمد (6/18) ... بهذا السند. وأخرجه الترمذي (2/260) ، وابن حبان (510) ، والحاكم (1/230) ، والبيهقي (2/147) من طرق أخرى عن عبد الله بن يزيد المُقْرِئ... به. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح . وقال الحاكم: صحيح على شرط مسلم،! ووافقه الذهبي! وذلك من أوهامهما؛ فإن أبا علي هذا لم يخرج له مسلم شيئاً. وتابعه ابن وهب عن أبي هانئ... به: أخرجه النسائي (1/189) . ورِشْدِين بن سعد عنه: أخرجه الترمذي، وقال: حديث حسن .
صحابی رسول، سیدنا فضالہ بن عبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو نماز میں دعا کرتے ہوئے سنا کہ اس نے اللہ کی حمد و ثنا نہ کی تھی اور نہ نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس نے جلدی کی۔“ پھر اس کو بلایا اور اسے یا کسی دوسرے سے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو پہلے اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرے، پھر نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھے، اس کے بعد جو چاہے دعا کرے۔“
حدیث حاشیہ:
نماز میں تشہد کی ترتیب بھی یہی ہے۔ اور نماز کے علاوہ دعاؤں کا ادب بھی یہی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
صحابی رسول فضالہ بن عبید ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو نماز میں دعا کرتے سنا، اس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کی اور نہ ہی نبی اکرم ﷺ پر درود (نماز) بھیجا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس شخص نے جلد بازی سے کام لیا۔“ پھر اسے بلایا اور اس سے یا کسی اور سے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو پہلے اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرے، پھر نبی اکرم ﷺ پر درود (نماز) بھیجے، اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Fudalah ibn 'Ubayd (RA): The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) heard a person supplicating during prayer. He did not mention the greatness of Allah, nor did he invoke blessings on the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: He made haste. He then called him and said either to him or to any other person: If any of you prays, he should mention the exaltation of his Lord in the beginning and praise Him; he should then invoke blessings on the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم); thereafter he should supplicate Allah for anything he wishes.