Abu-Daud:
Purification (Kitab Al-Taharah)
(Chapter: Wiping Over The Khuff)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
150.
سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے‘ وہ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے (ایک بار) وضو کیا (تو) اپنے سر کے اگلے حصے پر مسح کیا۔ ساتھ ہی یہ کہا: پگڑی پر بھی۔ جناب معتمر کی روایت میں سیدنا مغیرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ موزوں پر‘ اپنے سر کے اگلے حصے اور اپنی پگڑی پر مسح کیا کرتے تھے۔ بکر کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت مغیرہ کے بیٹے سے براہ راست سنی ہے۔
تشریح:
فائدہ: پگڑی اور عمامہ پر مسح کی صحیح روایات بکثرت مروی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صرف سر پر یا صرف پگڑی پر یا سر اور پگڑی دونوں پر مسح کیا کرتے تھے۔ (عون المعبود)
الحکم التفصیلی:
(إسناده صحيح على شرط البخاري. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما . وصححه الترمذي) . إسناده: حدثنا مسدد: ثنا يحيى بن سعيد. (ح) وثنا مسدد: ثنا العتمر عن التيمي: ثنا بكر عن الحسن... به. قال عن المعتمر: سمعت أبي يحدث عن بكر بن عبد الله عن الحسن... باللفظ الذي بعده. قال بكر: وقد سمعته من ابن المغيرة. وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري. وقول بكر هذا؛ هو في الروايتين- رواية يحيى بن سعيد، ورواية المعتمر- كلاهما عن التيمي.
والحديث أخرجه مسلم، وأبو عوانة في صحيحهيما ، والنسائي (1/29- 30) ، والترمذي (1/170) ، وأحمد (4/255) عن يحيى بن سعيد القطان... به. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح .
گندگی و نجاست سے صفائی ستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو‘ اسے شرعی اصطلاح میں ’’طہارت ‘‘ کہتے ہیں نجاست خواہ حقیقی ہو ، جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ ، اسے (خَبَثَ ) کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو ،جیسے کہ دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے (حَدَث) کہتے ہیں دین اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺنے طہارت کی فضیلت کے بابت فرمایا:( الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ)(صحیح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:223)’’طہارت نصف ایمان ہے ‘‘ ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : .’’وضو کرنے سے ہاتھ ‘منہ اور پاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن النسائی ‘ الطہارۃ‘ حدیث: 103) طہارت اور پاکیزگی کے متعلق سرور کائنات ﷺ کا ارشاد ہے (لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُوْرٍ)(صحيح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:224) ’’ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز قبول نہیں فرماتا ۔‘‘اور اسی کی بابت حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں ‘نبی کریم نے فرمایا (مِفْتِاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُوْرٍ)(سنن اابن ماجہ ‘الطہارۃ‘حدیث 275۔276 ) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے ۔‘‘ طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبی ﷺ سے مروی ہے :’’قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح االترغیب والترھیب‘حدیث:152)
ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ اپنے بدن ‘کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے ۔اللہ عزوجل نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا(وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ)المدثر:4‘5) ’’اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندگی سے دور رہیے۔‘‘ مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل کو حکم دیا گیا:(أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)(البقرۃ:125)’’میرے گھر کو طواف کرنے والوں ‘اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔‘‘ اللہ عزوجل اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ)( البقرۃ:222)’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ نیز اہل قباء کی مدح میں فرمایا:(فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ)(التوبۃ:108)’’اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہوتے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ عزوجل پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔‘‘
سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے‘ وہ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے (ایک بار) وضو کیا (تو) اپنے سر کے اگلے حصے پر مسح کیا۔ ساتھ ہی یہ کہا: پگڑی پر بھی۔ جناب معتمر کی روایت میں سیدنا مغیرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ موزوں پر‘ اپنے سر کے اگلے حصے اور اپنی پگڑی پر مسح کیا کرتے تھے۔ بکر کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت مغیرہ کے بیٹے سے براہ راست سنی ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: پگڑی اور عمامہ پر مسح کی صحیح روایات بکثرت مروی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صرف سر پر یا صرف پگڑی پر یا سر اور پگڑی دونوں پر مسح کیا کرتے تھے۔ (عون المعبود)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، اپنی پیشانی پر مسح کیا، مغیرہ نے عمامہ (پگڑی) کے اوپر مسح کا بھی ذکر کیا۔ ایک دوسری روایت میں مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ دونوں موزوں پر اور اپنی پیشانی اور اپنے عمامہ (پگڑی) پر مسح کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Al-Mughirah b. Shu’bah (RA) said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) performed ablution and wiped his forelock and turban. Another version says: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) wiped his socks and his forelock and his turban.Bakr said: I heard it from Ibn al-Mughirah.