مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1551.
شتیر بن شکل (ابو احمد یعنی محمد بن عبداللہ بن زبیر کی سند میں اس راوی کا نام شکل بن حمید ہے) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا، اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھا دیجیئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ کہو «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي» ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے کان کی برائی سے ، آنکھ کی برائی سے ، زبان کی برائی سے ، دل کی برائی سے اور مادہ منویہ کی برائی سے ۔ “
تشریح:
اس دعا میں تمام قسم کے گناہوں اور ان کے اسباب سے تحفظ کی دعا ہے۔ کان سے انسان بری باتیں‘ مزامیر (سازو آواز یعنی گانے بجانے)غیبت اور جھوٹ وغیرہ سنتا ہے۔ آنکھ سے غیر محرم اور حرام چیزوں کو دیکھنا اور پڑھنا مراد ہے۔ زبان سے کفر‘ شرک‘ بدعت‘ جھوٹ‘ بہتان‘ غیبت اور گالی گلوچ وغیرہ ہوتی ہے۔ دل کی برائی نفاق‘ حسد‘ بخل‘ طمع اور کبر وغیرہ ہیں۔ مادہ منویہ کی برائی یہ ہے کہ انسان اپنے جذبات جنسی پر قابو نہ رکھ سکے اور اس وجہ سے خباثت پر آمادہ ہو یا بے محل نطفہ بہائے..... یا اس سے ایسی اولاد پیدا ہو جو فتنہ و فساد کا باعث بنے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وحسنه الترمذي، وصححه الحاكم، ووافقه الذهبي) . إسناده: حدثنأ أحمد بن محمد بن حنبل: ثنأ محمد بن عبد الله بن الزبير. (ح) وثنأ أحمد: ثنا وكيع- المعنى- عن سعد بن أوس عن بلال العَبْسِيِّ عن شُتَيْرِ ابن شَكَل عن أبيه- وفي حديث أبي أحمد- شَكَل بن حُمَيْد.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير سعد بن أوس، وبلال- وهو ابن يحيى-، وهما ثقتان. والحديث أخرجه أحمد (3/429) ... بإسناديه المذكورين عن سعد بن أوس. والنسائي (2/315) من طريق أخرى عن وكيع. والترمذي (3487) - وحسنه-، والحاكم (1/532) - وصححه- من طريق أخرى عن ابن الزبير. والنسائي أيضا (2/313 و 315) من طريق ثالث عن سعد... به.
شتیر بن شکل (ابو احمد یعنی محمد بن عبداللہ بن زبیر کی سند میں اس راوی کا نام شکل بن حمید ہے) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا، اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھا دیجیئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ کہو «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي» ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے کان کی برائی سے ، آنکھ کی برائی سے ، زبان کی برائی سے ، دل کی برائی سے اور مادہ منویہ کی برائی سے ۔ “
حدیث حاشیہ:
اس دعا میں تمام قسم کے گناہوں اور ان کے اسباب سے تحفظ کی دعا ہے۔ کان سے انسان بری باتیں‘ مزامیر (سازو آواز یعنی گانے بجانے)غیبت اور جھوٹ وغیرہ سنتا ہے۔ آنکھ سے غیر محرم اور حرام چیزوں کو دیکھنا اور پڑھنا مراد ہے۔ زبان سے کفر‘ شرک‘ بدعت‘ جھوٹ‘ بہتان‘ غیبت اور گالی گلوچ وغیرہ ہوتی ہے۔ دل کی برائی نفاق‘ حسد‘ بخل‘ طمع اور کبر وغیرہ ہیں۔ مادہ منویہ کی برائی یہ ہے کہ انسان اپنے جذبات جنسی پر قابو نہ رکھ سکے اور اس وجہ سے خباثت پر آمادہ ہو یا بے محل نطفہ بہائے..... یا اس سے ایسی اولاد پیدا ہو جو فتنہ و فساد کا باعث بنے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
شکل بن حمید ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھا دیجئیے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”کہو: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي»۱؎ ”اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے کان کی برائی، نظر کی برائی، زبان کی برائی، دل کی برائی اور اپنی منی کی برائی سے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: کان کی برائی بری باتیں سننا ہے، آنکھ کی برائی بری نگاہ سے غیر عورت کو دیکھنا ہے، زبان کی برائی زبان سے کفر کے کلمے نکالنا، جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، بہتان باندھنا وغیرہ وغیرہ ، دل کی برائی حسد، کفر، نفاق، وغیرہ ہے، اور منی کی برائی بے محل نطفہ بہانا، مثلاً محرم یا اجنبی عورت پر یا لواطت کرنا یا کرانا وغیرہ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Shakl (RA) ibn Humayd: I said: Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), teach me a supplication. He said: Say: "O Allah, I seek refuge in Thee from the evil of what I hear, from the evil of what I see, from the evil of what I speak, from the evil of what I think, and from the evil of my semen" (i.e. sexual passion).