موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي وَقْتِ الْإِحْرَامِ)
حکم : ضعیف
1770 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي خُصَيْفُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجَزَرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ يَا أَبَا الْعَبَّاسِ عَجِبْتُ لِاخْتِلَافِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِهْلَالِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَوْجَبَ فَقَالَ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِذَلِكَ إِنَّهَا إِنَّمَا كَانَتْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّةً وَاحِدَةً فَمِنْ هُنَاكَ اخْتَلَفُوا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا فَلَمَّا صَلَّى فِي مَسْجِدِهِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْهِ أَوْجَبَ فِي مَجْلِسِهِ فَأَهَلَّ بِالْحَجِّ حِينَ فَرَغَ مِنْ رَكْعَتَيْهِ فَسَمِعَ ذَلِكَ مِنْهُ أَقْوَامٌ فَحَفِظْتُهُ عَنْهُ ثُمَّ رَكِبَ فَلَمَّا اسْتَقَلَّتْ بِهِ نَاقَتُهُ أَهَلَّ وَأَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْهُ أَقْوَامٌ وَذَلِكَ أَنَّ النَّاسَ إِنَّمَا كَانُوا يَأْتُونَ أَرْسَالًا فَسَمِعُوهُ حِينَ اسْتَقَلَّتْ بِهِ نَاقَتُهُ يُهِلُّ فَقَالُوا إِنَّمَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اسْتَقَلَّتْ بِهِ نَاقَتُهُ ثُمَّ مَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا عَلَا عَلَى شَرَفِ الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ وَأَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْهُ أَقْوَامٌ فَقَالُوا إِنَّمَا أَهَلَّ حِينَ عَلَا عَلَى شَرَفِ الْبَيْدَاءِ وَايْمُ اللَّهِ لَقَدْ أَوْجَبَ فِي مُصَلَّاهُ وَأَهَلَّ حِينَ اسْتَقَلَّتْ بِهِ نَاقَتُهُ وَأَهَلَّ حِينَ عَلَا عَلَى شَرَفِ الْبَيْدَاءِ قَالَ سَعِيدٌ فَمَنْ أَخَذَ بِقَوْلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَهَلَّ فِي مُصَلَّاهُ إِذَا فَرَغَ مِنْ رَكْعَتَيْهِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: احرام باندھنے کا وقت
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1770. سیدنا سعید بن جبیر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے کہا: اے ابو العباس! مجھے تعجب ہے کہ اصحاب رسول، رسول اللہ ﷺ کے احرام کے بارے میں اختلاف کرتے ہیں کہ آپ نے کس وقت احرام باندھا تھا۔ انہوں نے کہا: میں اس بارے میں سب سے زیادہ باخبر ہوں۔ دراصل آپ نے چونکہ ایک ہی حج کیا ہے تو اس وجہ سے اختلاف ہوا ہے۔ آپ حج کی نیت سے روانہ ہوئے۔ جب آپ نے اپنی مسجد میں یعنی ذوالحلیفہ میں دو رکعتیں پڑھ لیں تو آپ نے اپنی اسی مجلس میں نیت فرما لی اور ان دو رکعتوں سے فارغ ہونے کے بعد حج کا تلبیہ کہا۔ پس کچھ لوگوں نے اس وقت سن لیا اور اسے یاد رکھا۔ پھر آپ ﷺ اپنی سواری پر سوار ہو گئے۔ جب آپ کی اونٹنی آپ کو لے کر کھڑی ہوئی تو آپ نے تلبیہ کہا، کچھ لوگوں نے اس کو پایا۔ درحقیقت لوگ گروہ در گروہ آپ کے پاس آ رہے تھے تو جنہوں نے آپ کو اونٹنی پر بیٹھے ہوئے تلبیہ پکارتے سنا، انہوں نے یہی سمجھا کہ آپ نے اونٹنی پر بیٹھنے کے بعد، جب وہ کھڑی ہوئی ہے، تلبیہ کہا ہے۔ پھر رسول اللہ ﷺ چل دیے اور جب میدان بیداء کی بلندی پر پہنچے تو آپ نے تلبیہ کہا۔ کچھ لوگوں نے اس کو پایا تو انہوں نے کہا کہ آپ نے بیداء کی بلندی پر پہنچ کر تلبیہ کہا۔ (سعید نے کہا) قسم اللہ کی! آپ نے اپنی جائے نماز ہی پر تلبیہ کہا تھا۔ پھر جب آپ کی اونٹنی آپ کو لے کر کھڑی ہوئی تو تلبیہ کہا۔ اور جب میدان بیداء کی بلندی پر پہنچی تو آپ نے تلبیہ کہا۔ سعید بن جبیر نے کہا کہ جو لوگ سیدنا ابن عباس ؓ کے بیان پر عمل پیرا ہیں وہ اپنی دو رکعتوں کے بعد جائے نماز ہی سے تلبیہ شروع کر دیتے ہیں۔