موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي إِفْرَادِ الْحَجِّ)
حکم : صحیح
1781 . حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَأَهْلَلْنَا بِعُمْرَةٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُهِلَّ بِالْحَجِّ مَعَ الْعُمْرَةِ ثُمَّ لَا يَحِلُّ حَتَّى يَحِلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا فَقَدِمْتُ مَكَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ وَلَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ وَدَعِي الْعُمْرَةَ قَالَتْ فَفَعَلْتُ فَلَمَّا قَضَيْنَا الْحَجَّ أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ إِلَى التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرْتُ فَقَالَ هَذِهِ مَكَانُ عُمْرَتِكِ قَالَتْ فَطَافَ الَّذِينَ أَهَلُّوا بِالْعُمْرَةِ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حَلُّوا ثُمَّ طَافُوا طَوَافًا آخَرَ بَعْدَ أَنْ رَجَعُوا مِنْ مِنًى لِحَجِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَانُوا جَمَعُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَإِنَّمَا طَافُوا طَوَافًا وَاحِدًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ وَمَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ نَحْوَهُ لَمْ يَذْكُرُوا طَوَافَ الَّذِينَ أَهَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَطَوَافَ الَّذِينَ جَمَعُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ
سنن ابو داؤد:
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: حج افراد کے احکام و مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1781. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ ہم حجتہ الوداع میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے۔ ہم نے عمرے کا احرام باندھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ”جس کے ساتھ ہدی ہے وہ عمرے کے ساتھ حج کا تلبیہ بھی کہے، اور وہ حلال نہیں ہو گا حتیٰ کہ ان دونوں سے فارغ ہو۔“ سو میں مکہ آئی تو حیض کی کیفیت میں تھی۔ میں نے بیت اللہ کا طواف نہیں کیا اور نہ صفا مروہ کی سعی کی۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کی شکایت کی، تو آپ نے فرمایا: ”اپنا سر کھول لو، کنگھی کر لو اور حج کا احرام باندھ لو اور عمرہ چھوڑ دو۔“ فرماتی ہیں: چنانچہ میں نے ایسے ہی کیا۔ پھر جب ہم نے حج پورا کر لیا تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے (میرے بھائی) عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ کے ساتھ تنعیم بھیجا اور میں نے عمرہ کیا۔ اور آپ نے فرمایا: ”یہ تیرے اس عمرے کے بدلے ہے۔“ وہ بیان کرتی ہیں کہ (مکہ پہنچنے کے بعد) جن لوگوں نے عمرے کا احرام باندھ رکھا تھا انہوں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا مروہ کی سعی کی اور پھر حلال ہو گئے۔ ان لوگوں نے منیٰ سے واپسی کے بعد حج کے لیے ایک اور طواف کیا (طواف افاضہ زیادہ) مگر جن لوگوں نے حج اور عمرے کا اکٹھے احرام باندھا تھا (حج قران کا) تو انہوں نے صرف ایک ہی طواف کیا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اسے ابراہیم بن سعد اور معمر نے ابن شہاب سے اسی کی مانند روایت کیا ہے۔ ان لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھنے والوں یا حج اور عمرہ کا اکٹھا احرام باندھنے والوں کے طواف کا ذکر نہیں کیا۔