قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ مَنْ أَنْكَرَ ذَلِكَ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

2292 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: لَقَدْ عَابَتْ ذَلِكَ عَائِشَةُ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا أَشَدَّ الْعَيْبِ -يَعْنِي: حَدِيثَ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ-، وَقَالَتْ: إِنَّ فَاطِمَةَ كَانَتْ فِي مَكَانٍ وَحْشٍ، فَخِيفَ عَلَى نَاحِيَتِهَا، فَلِذَلِكَ رَخَّصَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: فاطمہ بنت قیس کی روایت کا انکار کرنے والوں کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2292.   ہشام بن عروہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے اس روایت پر بہت سخت عیب لگایا ہے (انکار کیا ہے) یعنی فاطمہ بنت قیس کی حدیث پر۔ اور کہا کہ فاطمہ بنت قیس ایک خالی مکان میں رہائش پذیر تھی اور اس طرف سے کوئی خطرہ سا بھی تھا اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اس کو (گھر تبدیل کرنے کی) رخصت عنایت فرمائی تھی۔