تشریح:
جہاد کے بعد مجاہدے کی فضیلت ہے۔ اور پہاڑ کی گھاٹی میں عبادت سے مقصود یہ ہے کہ آدمی دکھلاوے اور سنانے کی کیفیات سے بہت بعید ہو۔ یا دوران جہاد میں اپنی زمہ داریاں ادا کرتے ہوئے عبادت بھی کرتا ہو یہ بیان ہے کہ جب معاشرے میں دین وایمان خطرے میں ہو او ر صحبت صالح میسر نہ ہو تو ان سے علیحدہ ہوجانے میں کوئی حرج نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه هو والبخاري. وصححه الترمذي) . إسناده: حدثنا أبو الوليد الطيالسي: ثنا سليمان بن كَثِيرٍ : ثنا الزهري عن عطاء بن يزيد عن أبي سعيد.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ غير سليمان بن كثير، فهو على شرط مسلم وحده، وقد توبع كما يأتي. وعلقه البخاري (11/278) عنه وعن غيره. ووصله هو، ومسلم (6/39) وغيرهما من طرق أخرى عن الزهري... به. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح . وقد خرجته في الإرواء (1193) .