تشریح:
رسول اللہﷺ غنیمت میں سے صرف خمس لیا کرتے تھے۔ اس طرح امام المسلمین بھی اس مسئلے میں نبی کریمﷺ کی اقتداء کرے۔ اور کوئی خاص چیز اپنے لئے خاص نہ کرے۔ الا یہ کہ کوئی خاص مصلحت ہو۔ (نیل الأوطار، الجهاد، باب أن أربعة أخماس الغنیمة للغانمین۔۔۔296/7۔ و باب بیان الصفی۔۔۔۔316/7)