قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ السِّنِّ فِي الضَّحَايَا)

حکم : صحیح 

2800. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنِ الشَّعْبِيِّ عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ: >مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا، وَنَسَكَ نُسُكَنَا، فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ، وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ, فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ<، فَقَامَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَاللَّهِ لَقَدْ نَسَكْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَى الصَّلَاةِ، وَعَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ، فَتَعَجَّلْتُ، فَأَكَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَهْلِي وَجِيرَانِي؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >تِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ<، فَقَالَ: إِنَّ عِنْدِي عَنَاقًا جَذَعَةً، وَهِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ، فَهَلْ تُجْزِئُ عَنِّي؟ قَالَ: >نَعَمْ, وَلَنْ تُجْزِئَ، عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ<

مترجم:

2800.

سیدنا براء (بن عازب ؓ) سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قربانی کے روز نماز کے بعد خطبہ دیا اور فرمایا: ”جس نے ہماری طرح نماز پڑھی اور ہماری طرح قربانی کی اس کی قربانی صحیح ہوئی اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو وہ گوشت کی بکری ہے۔“ ابوبردہ بن نیار ؓ کھڑے ہوئے اور بولے: اے اﷲ کے رسول! ﷲ کی قسم! میں نے نماز کے لیے آنے سے پہلے ہی قربانی کر دی، میں نے سمجھا کہ آج کا دن کھانے پینے کا دن ہے تو میں نے جلدی کی، خود بھی کھایا اور اپنے گھر والوں اور ہمسایوں کو بھی کھلایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو گوشت کی بکری ہوئی۔“ پھر اس نے کہا: میرے پاس بکری کا بچہ ہے جو جذع ہے اور یہ گوشت کی دو بکریوں سے بھی بڑھ کر ہے تو کیا یہ میری طرف سے کافی ہو گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں، لیکن تیرے بعد کسی کے لیے ہرگز کافی نہیں ہو گی۔“