قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ الذَّبِيحَةِ بِالْمَرْوَةِ)

حکم : صحیح 

2823. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ، أَنَّهُ كَانَ يَرْعَى لِقْحَةً بِشِعْبٍ مِنْ شِعَابِ أُحُدٍ، فَأَخَذَهَا الْمَوْتُ، فَلَمْ يَجِدْ شَيْئًا يَنْحَرُهَا بِهِ! فَأَخَذَ وَتِدًا فَوَجَأَ بِهِ فِي لَبَّتِهَا حَتَّى أُهَرِيقَ دَمُهَا! ثُمَّ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرَهُ بِذَلِكَ، فَأَمَرَهُ بِأَكْلِهَا.

مترجم:

2823.

بنو حارثہ کے ایک شخص سے روایت ہے کہ وہ احد کی ایک گھاٹی میں دودھ دینے والی اونٹنی چرایا کرتا تھا۔ تو اس اونٹنی کو موت نے آ لیا اور اسے کوئی چیز نہ ملی جس سے وہ اسے نحر کرتا۔ پھر اس نے ایک میخ لی اور اسے اس کے لبہ (نرخرا، سینے کے پاس نحر کرنے کی جگہ) میں گھونپ دیا حتیٰ کہ اس کا خون بہہ گیا۔ پھر وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور اس کے متعلق سب کچھ بتایا، تو آپ ﷺ نے اس کے کھانے کا حکم دیا۔