موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مَنْ كَانَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أَخَوَاتٌ)
حکم : صحیح
2889 . حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَسْتَفْتُونَكَ فِي الْكَلَالَةِ فَمَا الْكَلَالَةُ قَالَ تُجْزِيكَ آيَةُ الصَّيْفِ فَقُلْتُ لِأَبِي إِسْحَقَ هُوَ مَنْ مَاتَ وَلَمْ يَدَعْ وَلَدًا وَلَا وَالِدًا قَالَ كَذَلِكَ ظَنُّوا أَنَّهُ كَذَلِكَ
سنن ابو داؤد:
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
باب: جس شخص کی اولاد نہ ہو اور کئی بہنیں وارث ہوں
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2889. سیدنا براء بن عازب ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اے اﷲ کے رسول! لوگ آپ سے ”کلالہ“ کے بارے میں فتوی چاہتے ہیں، تو اس ”کلالہ“ سے کیا مراد ہے؟ آپ ﷺ نے (اس کی توضیح میں) فرمایا: ”تجھے وہ آیت کافی ہے جو گرمی کے موسم میں نازل ہوئی ہے۔“ (راوی ابوبکر کہتے ہیں) میں نے ابواسحٰق سے کہا: (کیا کلالہ وہ نہیں کہ) جو فوت ہو جائے اور نہ اولاد چھوڑ جائے اور نہ والد؟ انہوں نے کہا: علماء ایسے ہی کہتے ہیں۔