تشریح:
(1) استحاضہ چونکہ ایک مرض ہے اور یہ عارضہ کسی خاتون کے لے عبادات یا معروف معمولات سے رکاوٹ کا باعث نہیں ہے۔
(2)حدیث 309، 310 ضعیف ہیں۔ تاہم دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ مستحاضہ سے صحبت کرنا جائز ہے، غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی کے نزدیک یہ دونوں روایات صحیح ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن) . إسناده: حدثنا أحمد بن أبي سُريج الرازي: نا عبد الله بن الجَهْمِ: نا عمر بن أبي قيس عن عاصم عن عكرمة. قلت: هذا إسناد حسن، رجاله ثقات، وفي عمرو بن أبي قيس- وهو الرازي-، وشيخه عاصم- وهو ابن أبي النَّجود- كلام لا ينزل حديثهما عن رتبة الحسن. وأحمد بن أبي سريج؛ هو ابن الصَّبَّاح أبو جعفر الرازي المقري، وهو ثقة حافظ من شيوخ البخاري. وقال النووي في المجموع (2/372) : رواه أبو داود وغيره بهذا اللفط بإسناد حسن . والحديث أخرجه البيهقي (1/329) من طريق المؤلف.