موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي التَّشْدِيدِ فِي ذَلِكَ)
حکم : صحیح
3395 . حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ قَالَ: كُنَّا نُخَابِرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَنَّ بَعْضَ عُمُومَتِهِ أَتَاهُ، فَقَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ لَنَا نَافِعًا، وَطَوَاعِيَةُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ أَنْفَعُ لَنَا، وَأَنْفَعُ، قَالَ: قُلْنَا: وَمَا ذَاكَ؟ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ فَلْيُزْرِعْهَا أَخَاهُ، وَلَا يُكَارِيهَا بِثُلُثٍ، وَلَا بِرُبُعٍ، وَلَا بِطَعَامٍ مُسَمًّى<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
باب: بٹائی کے ممنوع ہونے کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3395. جناب سلیمان بن یسار ؓ کہتے ہیں کہ سیدنا رافع بن خدیج ؓ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے دور میں زمین بٹائی پر دیا کرتے تھے۔ تو ان کے ایک چچا ان کے پاس آئے اور کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اس معاملے سے جو ہمارے لیے نفع آور تھا منع فرما دیا ہے اور ﷲ اور اس کے رسول کی اطاعت ہی ہمارے لیے نفع آور اور سود مند ہے۔ ہم نے پوچھا: اور وہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”جس کے پاس زمین ہو تو چاہیئے کہ خود کاشت کرے یا اپنے بھائی کو کاشت کے لیے دیدے، لیکن تہائی یا چوتھائی یا متعین غلے پر بٹائی پر نہ دے۔“