الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 14 - مجموع أحاديث: 136 کل صفحات: 14 - کل احا دیث: 136 1 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2327. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيِّ سَمِعَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ قَالَ كُنَّا أَكْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مُزْدَرَعًا كُنَّا نُكْرِي الْأَرْضَ بِالنَّاحِيَةِ مِنْهَا مُسَمًّى لِسَيِّدِ الْأَرْضِ قَالَ فَمِمَّا يُصَابُ ذَلِكَ وَتَسْلَمُ الْأَرْضُ وَمِمَّا يُصَابُ الْأَرْضُ وَيَسْلَمُ ذَلِكَ فَنُهِينَا وَأَمَّا الذَّهَبُ وَالْوَرِقُ فَلَمْ يَكُنْ يَوْمَئِذٍ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 2327. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ تمام اہل مدینہ سے ہمارے کھیت زیادہ تھے اور ہم زمین کو بایں شرط بٹائی پر دیا کرتے تھے کہ زمین کے ایک خاص حصے کی پیداوار مالک زمین کی ہوگی، چنانچہ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کھیت کے اس معین حصے پر آفت آجاتی اور باقی زمین کی پیداوار اچھی رہتی اور کبھی باقی کھیت پر آفت آجاتی اور معین قطعہ سالم رہتا بنا بریں ہمیں اس معاملے سے روک دیاگیا۔ اورسونے چاندی کے عوض (ٹھیکے پر) دینے کا تو اس وقت رواج ہی نہیں تھا۔ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2330. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو قُلْتُ لِطَاوُسٍ لَوْ تَرَكْتَ الْمُخَابَرَةَ فَإِنَّهُمْ يَزْعُمُونَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُ قَالَ أَيْ عَمْرُو إِنِّي أُعْطِيهِمْ وَأُغْنِيهِمْ وَإِنَّ أَعْلَمَهُمْ أَخْبَرَنِي يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ عَنْهُ وَلَكِنْ قَالَ أَنْ يَمْنَحَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهِ خَرْجًا مَعْلُومًا... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 2330. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے انھوں نے حضرت طاوس سے کہا: بہتر ہے کہ تم بٹائی پر زمین دیناچھوڑ دو کیونکہ لوگوں کے بقول نبی کریم ﷺ نے بٹائی کامعاملہ کرنے سےمنع فرمایا ہے۔ حضرت طاوس نے جواب دیا: اے عمرو!میں لوگوں کو زمین دے کر انھیں فائدہ پہنچاتا ہوں۔ اور لوگوں میں سب سے زیادہ جاننے والے، یعنی حضرت ابن عباس ؓ نے مجھے خبر دی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اس (مزارعت) سے نہیں روکا تھا بلکہ یہ فرمایا تھا: ’’تم میں سے کوئی شخص زمین اپنے بھائی کو یوں ہی مفت دے دے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اس کا متعین محصول وصول کرے۔‘‘ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي المُزَارَعَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2332. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَى سَمِعَ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ عَنْ رَافِعٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا أَكْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ حَقْلًا وَكَانَ أَحَدُنَا يُكْرِي أَرْضَهُ فَيَقُولُ هَذِهِ الْقِطْعَةُ لِي وَهَذِهِ لَكَ فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ ذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب : بٹائی میں کون سی شرطیں لگانا مکروہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2332. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے کہ ہم مدینہ طیبہ میں سب سے بڑے زمیندار تھے۔ ہم میں سے ایک شخص اپنی زمین اس شرط پر بٹائی کے لیے دیتا تھا کہ زمین کایہ قطعہ میرے لیے اور اس ٹکڑے اور قطعے کی پیداوار تیرے لیے ہوگی۔ بسااوقات یہ قطعہ پیداوار دیتا اور دوسرے میں نہ ہوتی۔ تو نبی کریم ﷺ نے انھیں اس سے منع فرمادیا۔ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2339. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ مَوْلَى رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَمِّهِ ظُهَيْرِ بْنِ رَافِعٍ قَالَ ظُهَيْرٌ لَقَدْ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ بِنَا رَافِقًا قُلْتُ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ حَقٌّ قَالَ دَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا تَصْنَعُونَ بِمَحَاقِلِكُمْ قُلْتُ نُؤَاجِرُهَا عَلَى الرُّبُعِ وَعَلَى الْأَوْسُقِ مِنْ التَّمْرِ وَالشَّعِيرِ قَالَ لَا تَفْعَلُوا ازْر... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2339. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: میرے چچا ظہیر بن رافع ؓ نے بیان کیاکہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ایسے کام سے منع فرمادیا جو ہمارے لیے بہت نفع بخش تھا۔ میں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے جو فرمایا وہ حق ہے۔ حضرت ظہیر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے بلا کر پوچھا: ’’تم لوگ اپنے کھیتوں کا کیاکرتے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا کہ ہم ان کو نالی کے کنارے کی پیداوار نیز کھجور اور جو کے چند وسق کے عوض کرائے پر دیتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ایسا مت کرو۔ تم خود کاشت کرویا کسی کو کاشت کے لیے دے دو یا اسے اپنے پاس ہی رہنے دو۔‘&... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2340. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانُوا يَزْرَعُونَهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ فَلْيُمْسِكْ أَرْضَهُ ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2340. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: لوگ تہائی، چوتھائی اور نصف پیداوار پر زمین کاشت کیا کرتے تھے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جس کی زمین ہو وہ خود کاشت کرے یاکسی کو دے دے۔ اگر ایسا نہ کرے تو اپنی زمین کو روک رکھے۔‘‘ الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2341. وَقَالَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَإِنْ أَبَى فَلْيُمْسِكْ أَرْضَهُ صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2341. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کی زمین ہو وہ خود کاشت کرے یا اپنے بھائی کو کاشت کے لیے دے دے۔ اور اگرایسا نہیں کرنا چاہتا تو اپنی زمین کو روک رکھے۔‘‘ الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2342. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ ذَكَرْتُهُ لِطَاوُسٍ فَقَالَ يُزْرِعُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ عَنْهُ وَلَكِنْ قَالَ أَنْ يَمْنَحَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ شَيْئًا مَعْلُومًا صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2342. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت طاوس سے (مزارعت کا) ذکر کیا تو انھوں نے فرمایا: آدمی دوسرے کو بٹائی پر زمین دے سکتا ہے کیونکہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اس سے منع نہیں فرمایا، البتہ یہ ضرور کہاہے: ’’اگر تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو گوشت کے لیے مفت زمین دے دے تو یہ متعین چیزلینے سے بہت بہتر ہے۔‘‘ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2343. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ يُكْرِي مَزَارِعَهُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَةِ مُعَاوِيَةَ صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2343. حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ اپنے کھیت نبی کریم ﷺ کے عہد مبارک اور حضرت ابو بکر ؓ، حضرت عمر ؓ ، حضرت عثمان ؓ کے دور خلافت، نیز حضرت معاویہ ؓ کے ابتدائی دور حکومت تک کرائے پر دیتے تھے۔ الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2344. ثُمَّ حُدِّثَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْمَزَارِعِ فَذَهَبَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى رَافِعٍ فَذَهَبْتُ مَعَهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كِرَاءِ الْمَزَارِعِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ قَدْ عَلِمْتَ أَنَّا كُنَّا نُكْرِي مَزَارِعَنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا عَلَى الْأَرْبِعَاءِ وَبِشَيْءٍ مِنْ التِّبْنِ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2344. پھر انہیں حضرت رافع بن خدیج ؓ کی حدیث بتائی گئی کہ نبی کریم ﷺ نے کھیت کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے تو وہ خود حضرت رافع ؓ کے پاس گئے۔ (حضرت نافع کہتے ہیں کہ) میں بھی ان کے ساتھ گیا۔ انھوں نے دریافت کیا تو حضرت رافع ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھیتوں کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: تم جانتے ہو کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اپنے کھیت اس پیداوار کے بدلے جو نالیوں کے کناروں پر ہوتی تھی اور کچھ گھاس کے عوض بٹائی پر دے دیا کرتے تھے۔ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2345. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُكْرَى ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللَّهِ أَنْ يَكُونَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَحْدَثَ فِي ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ يَعْلَمُهُ فَتَرَكَ كِرَاءَ الْأَرْضِ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے ) مترجم: BukhariWriterName 2345. حضرت سالم سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں زمین بٹائی پر دی جاتی تھی۔ پھر حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو اندیشہ لاحق ہوا مبادا رسول اللہ ﷺ نے کوئی نیا حکم دیا ہو جس کی انھیں خبر نہ ہو، اس لیےانھوں نے زمین کرائے پر دینا ترک کردی۔ ... الموضوع: حكم المخابرة والمزارعة (المعاملات) موضوع: ٹھیکے اور حصے پرکاشتکاری کا جواز (معاملات) مجموع الصفحات: 14 - مجموع أحاديث: 136 کل صفحات: 14 - کل احا دیث: 136