قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ مَنْ قَالَ فِيهِ وَلِعَقِبِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3555 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّمَا الْعُمْرَى الَّتِي أَجَازَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقُولَ هِيَ لَكَ وَلِعَقِبِكَ فَأَمَّا إِذَا قَالَ هِيَ لَكَ مَا عِشْتَ فَإِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَى صَاحِبِهَا

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جس شخص نے عمریٰ کے ہدیے میں ( موہوب لہ کی ) اولاد کے لیے بھی صراحت کی ہو

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3555.   سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے کہا: ”عمریٰ جسے رسول اللہ ﷺ نے (ہمیشہ کے لیے) نافذ قرار دیا ہے وہی ہے کہ یوں کہے: ”یہ تیرے لیے ہے اور تیری اولاد کے لیے ہے۔“ اور جب یوں کہے: ”تیرے جیتے جی یہ تیرے لیے ہے۔“ تو یہ اس کے مالک کو لوٹ آئے گا۔