Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: If the time of Salat comes when supper is ready)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3757.
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کا رات کا کھانا رکھ دیا گیا ہو اور نماز کی اقامت بھی ہو گئی ہو تو (نماز کے لیے) نہ اٹھے حتیٰ کہ کھانے سے فارغ ہو جائے۔“ مسدد نے مزید کہا کہ سیدنا عبداللہ (عبداللہ بن عمر ؓ) کے لیے رات کا کھانا رکھ دیا جاتا یا شام کا کھانا تیار ہو جاتا تو وہ کھانے سے فارغ ہو جانے تک نہ اٹھتے خواہ اقامت سن لیتے یا امام کی قراءت سن رہے ہوتے۔
تشریح:
فائدہ: نمازایسی عبادت ہے جس میں رب ذوالجلال سے مناجات ہوتی ہے۔ تو انسان کو اپنے فطری عوارض سے فارغ ہو کر پوری یکسوئی سے نماز اد ا کرنی چاہیے۔ کھانے پر پہنچنے سے پہلے نماز کا بوجھ اتارنے کی کوشش قطعاً مناسب نہیں۔ اسی طرح پیشاب پاخانے کے تقاضے ہیں۔ ضروری ہے کہ انسان پہلے ان امور سے فارغ ہولے، ایسا نہ ہو کہ دھیان کھانے وغیرہ کی طرف لگا ہوا ور نماز میں یکسوئی حاصل نہ ہو پائے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کا رات کا کھانا رکھ دیا گیا ہو اور نماز کی اقامت بھی ہو گئی ہو تو (نماز کے لیے) نہ اٹھے حتیٰ کہ کھانے سے فارغ ہو جائے۔“ مسدد نے مزید کہا کہ سیدنا عبداللہ (عبداللہ بن عمر ؓ) کے لیے رات کا کھانا رکھ دیا جاتا یا شام کا کھانا تیار ہو جاتا تو وہ کھانے سے فارغ ہو جانے تک نہ اٹھتے خواہ اقامت سن لیتے یا امام کی قراءت سن رہے ہوتے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: نمازایسی عبادت ہے جس میں رب ذوالجلال سے مناجات ہوتی ہے۔ تو انسان کو اپنے فطری عوارض سے فارغ ہو کر پوری یکسوئی سے نماز اد ا کرنی چاہیے۔ کھانے پر پہنچنے سے پہلے نماز کا بوجھ اتارنے کی کوشش قطعاً مناسب نہیں۔ اسی طرح پیشاب پاخانے کے تقاضے ہیں۔ ضروری ہے کہ انسان پہلے ان امور سے فارغ ہولے، ایسا نہ ہو کہ دھیان کھانے وغیرہ کی طرف لگا ہوا ور نماز میں یکسوئی حاصل نہ ہو پائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے لیے رات کا کھانا چن دیا جائے اور نماز کے لیے اقامت بھی کہہ دی جائے تو (نماز کے لیے) نہ کھڑا ہو یہاں تک کہ (کھانے سے) فارغ ہو لے۔“ مسدد نے اتنا اضافہ کیا: جب عبداللہ بن عمر ؓ کا کھانا چن دیا جاتا یا ان کا کھانا موجود ہوتا تو اس وقت تک نماز کے لیے نہیں کھڑے ہوتے جب تک کہ کھانے سے فارغ نہ ہو لیتے اگرچہ اقامت اور امام کی قراءت کی آواز کان میں آ رہی ہو۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: حدیث نمبر (۳۷۵۹) کی روشنی میں اس سے وہ کھانا مراد ہے جو بہت مختصر اور تھوڑا ہو، اور جماعت میں سے کچھ مل جانے کی امید ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Umar reported the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) as sayings: When the evening meal is brought before one of you and the congregational prayer is also ready, he should not get up until he finishes(eating). Musaddad’s version adds: When the evening meal was put before ‘Abd Allah b. ‘Umar, or it was brought to him, he did not get up until he finished it, even if he heard call to prayer(just before it), and even if he heard the recitation of the Qur’an by the leader-in-prayer.