مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3803.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر کچلی والے درندے اور ہر پنجے دار پرندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح:
فائدہ: وہ پرندے جو اپنے پنجوں ناخنوں سے اپنا شکار پکڑیں۔ اور چیر پھاڑ کر کھایئں وہ حرام ہیں۔ جیسے کہ شاہین باز اور گدھ وغیرہ اس طرح درندوں میں نیش دار درندے حرام ہیں۔ جیسے شیر بھیڑیا وغیرہ۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر کچلی والے درندے اور ہر پنجے دار پرندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: وہ پرندے جو اپنے پنجوں ناخنوں سے اپنا شکار پکڑیں۔ اور چیر پھاڑ کر کھایئں وہ حرام ہیں۔ جیسے کہ شاہین باز اور گدھ وغیرہ اس طرح درندوں میں نیش دار درندے حرام ہیں۔ جیسے شیر بھیڑیا وغیرہ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ہر دانت والے درندے، اور ہر پنجہ والے پرندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Abbas (RA) said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) prohibited the eating of every beast of prey with fang, and every bird with a talon.