مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3804.
سیدنا مقدام بن معد یکرب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خبردار! کچلیوں والا درندہ، پالتو گدھا اور کسی ذی (کافر) کا گرا پڑا مال حلال نہیں ہیں سوائے اس کے کہ اس کا مالک اس مال سے بے پروا ہو، اور جو کوئی کسی قوم کے پاس جائے اور وہ اس کی مہمانی نہ کریں تو اس کے لیے جائز ہے کہ ان سے اپنی مہمانی کے برابر کچھ لے لے۔“
تشریح:
فائدہ: جب کسی کافرکا گرا پڑا مال اٹھانا جائز نہیں تو مسلمان کا مال اٹھانا بالاولیٰ منع ہوا۔ ہاں اگر معمولی ہو کہ اس کے مالک کو اس کی طمع نہ ہو تو الگ بات ہے۔ اسی طرح اعلان کرنے کی نیت سے بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا مقدام بن معد یکرب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خبردار! کچلیوں والا درندہ، پالتو گدھا اور کسی ذی (کافر) کا گرا پڑا مال حلال نہیں ہیں سوائے اس کے کہ اس کا مالک اس مال سے بے پروا ہو، اور جو کوئی کسی قوم کے پاس جائے اور وہ اس کی مہمانی نہ کریں تو اس کے لیے جائز ہے کہ ان سے اپنی مہمانی کے برابر کچھ لے لے۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ: جب کسی کافرکا گرا پڑا مال اٹھانا جائز نہیں تو مسلمان کا مال اٹھانا بالاولیٰ منع ہوا۔ ہاں اگر معمولی ہو کہ اس کے مالک کو اس کی طمع نہ ہو تو الگ بات ہے۔ اسی طرح اعلان کرنے کی نیت سے بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مقدام بن معدیکرب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سنو! دانت والا درندہ حلال نہیں، اور نہ گھریلو گدھا، اور نہ کافر ذمی کا پڑا ہوا مال حلال ہے، سوائے اس مال کے جس سے وہ مستغنی اور بے نیاز ہو، اور جو شخص کسی قوم کے یہاں مہمان بن کر جائے اور وہ لوگ اس کی مہمان نوازی نہ کریں تو اسے یہ حق ہے کہ اس کے عوض وہ اپنی مہمانی کے بقدر ان سے وصول کر لے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Al-Miqdam ibn Ma'di karib: The Prophet (ﷺ) said: Beware, the fanged beast of prey is not lawful, nor the domestic asses, nor the find from the property of a man with whom treaty has been concluded, except that he did not need it. If anyone is a guest of people who provide no hospitality for him, he is entitled to take from them the equivalent of the hospitality due to him.