Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: Regarding one who is compelled by necessity to eat dead meat)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3817.
سیدنا فجیع عامری ؓ کا بیان ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور پوچھا: کیا ہمارے لیے مردار حلال نہیں ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا طعام کیا ہے؟“ ہم نے کہا: غبوق اور صبوح۔ ابونعیم کہتے ہیں کہ عقبہ (عقبہ بن وہب) نے مجھے اس کی وضاحت کی کہ ایک پیالہ دودھ صبح اور ایک پیالہ دودھ رات کو۔ کہا: میرے باپ کی قسم! یہ تو بڑی سخت بھوک ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ ان کے لیے اس حالت میں مردار کو حلال قرار دیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ دن کے آخر میں پی جانے والی چیز کو غبوق اور دن کے شروع میں پی جانے والی کو صبوح کہتے ہیں۔
تشریح:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ تاہم دیگر صحیح احادیث کی روشنی میں اگر عرصہ دراز سے یہی حالت ہے تو یہ کیفیت ہلاکت یا شدید بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی لئے یہ ایسا اضطرار ہے۔ جس میں حرام حلال ہو جاتا ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا فجیع عامری ؓ کا بیان ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور پوچھا: کیا ہمارے لیے مردار حلال نہیں ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا طعام کیا ہے؟“ ہم نے کہا: غبوق اور صبوح۔ ابونعیم کہتے ہیں کہ عقبہ (عقبہ بن وہب) نے مجھے اس کی وضاحت کی کہ ایک پیالہ دودھ صبح اور ایک پیالہ دودھ رات کو۔ کہا: میرے باپ کی قسم! یہ تو بڑی سخت بھوک ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ ان کے لیے اس حالت میں مردار کو حلال قرار دیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ دن کے آخر میں پی جانے والی چیز کو غبوق اور دن کے شروع میں پی جانے والی کو صبوح کہتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ تاہم دیگر صحیح احادیث کی روشنی میں اگر عرصہ دراز سے یہی حالت ہے تو یہ کیفیت ہلاکت یا شدید بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی لئے یہ ایسا اضطرار ہے۔ جس میں حرام حلال ہو جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
فجیع عامری ؓ کہتے ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور پوچھا: مردار میں سے ہمارے لیے کیا حلال ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کھانا کیا ہے؟“ انہوں نے کہا: ہم شام کو دودھ پیتے ہیں اور صبح کو دودھ پیتے ہیں۔ ابونعیم کہتے ہیں: عقبہ نے مجھ سے اس کی تفسیر یہ کی کہ صبح کو ایک پیالہ پیتے ہیں اور شام کو ایک پیالہ پیتے ہیں میرا کل یہی کھانا ہے قسم ہے میرے والد کی میں بھوکا رہتا ہوں، تو آپ ﷺ نے ایسی صورت حال میں ان کے لیے مردار کو حلال کر دیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «غبوق» کے معنی دن کے آخری حصہ کے ہیں اور «صبوح» کے معنی دن کے شروع حصہ کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Al-Faji' ibn'Abdullah al-Amiri (RA): Al-Faji' came to the Apostle of Allah (ﷺ) and asked: Is not dead meat lawful for us? He said: What is your food? We said: Some food in the evening and some in the morning. AbuNu'aym said: 'Uqbah explained it to me saying: a cup (of milk) in the morning and a cup in the evening; this does not satisfy the hunger. So made the carrion lawful for them in this condition.