Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: If a fly falls into the food)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3844.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو اسے اسی میں ڈبو لو، بلاشبہ اس کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے، اور یہ اپنے بیماری والے پر سے اپنا بچاؤ کرتی ہے، لہٰذا اسے ساری کو ڈبو لینا چاہیئے۔“
تشریح:
1۔ جدید میڈیکل سائنس میں یہ بات مسلمہ ہے کہ مکھی اپنے جسم کے کچھ اعضاء میں ایسے جراثیم اٹھائے پھرتی ہے۔ جو بیماری پیدا کرنے والے ہیں۔ رسول اللہ ﷺنے آج سے چودہ سوسال پہلے اس بات کی خبر دے دی۔ جب انسان جدید طب اور جراثیم اٹھائے پھرنے والے جانداروں کے متعلق کچھ بھی نہیں جانتا تھا۔ اس کے ساتھ نبی کریمﷺ نے مذید بتایا کہ اس مکھی کے جسم میں وہ دفاعی عنصر موجود ہوتا ہے کہ جو اس بیماری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ بات جدید تجربات سے واضح ہوگئ ہے۔ ہر قسم کی ویکسین جسم کے اندر اسی نظام دفاع کومضبوط کرتی ہے۔ جس کے سبب بیماری کے جراثیم جسم تک پہنچ جانے کے باوجود بیماری پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اس بارے میں ازہر یونیورسٹی کے شعبہ حدیث کے مدیر ڈاکٹر محمد ایم السمحی نے ایک آرٹیکل میں تحریرکیا کہ مکھی اپنے ساتھ ایک بیماری کے جراثیم اور ان کا تریاق بیماری کے خلاف دفاع کو مضبوط کرنے والا عنصر اٹھائے پھرتی ہے۔ جب وہ کسی مائع پر بیٹھتی ہے۔ تو اس میں وہ جراثیم منقتل کردیتی ہے۔ جب کہ فطری طور پر جسم کے ان دونوں حصوں ڈوبنے سے بچاتی ہے۔ جن میں تحفظ دینے والے عناصرہوتے ہیں۔ مکھی پوری ڈوب جائے تو وہ تحفظ دینے والے عناصر(تریاق) بھی مائع میں منتقل ہو کر بیماری کے خطرے کو کم کر دیتے ہیں۔ دیکھئے۔ حاشیہ صحیح بخاری حدیث 3320۔ از ڈاکٹر محمد محسن خان)
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو اسے اسی میں ڈبو لو، بلاشبہ اس کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے، اور یہ اپنے بیماری والے پر سے اپنا بچاؤ کرتی ہے، لہٰذا اسے ساری کو ڈبو لینا چاہیئے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ جدید میڈیکل سائنس میں یہ بات مسلمہ ہے کہ مکھی اپنے جسم کے کچھ اعضاء میں ایسے جراثیم اٹھائے پھرتی ہے۔ جو بیماری پیدا کرنے والے ہیں۔ رسول اللہ ﷺنے آج سے چودہ سوسال پہلے اس بات کی خبر دے دی۔ جب انسان جدید طب اور جراثیم اٹھائے پھرنے والے جانداروں کے متعلق کچھ بھی نہیں جانتا تھا۔ اس کے ساتھ نبی کریمﷺ نے مذید بتایا کہ اس مکھی کے جسم میں وہ دفاعی عنصر موجود ہوتا ہے کہ جو اس بیماری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ بات جدید تجربات سے واضح ہوگئ ہے۔ ہر قسم کی ویکسین جسم کے اندر اسی نظام دفاع کومضبوط کرتی ہے۔ جس کے سبب بیماری کے جراثیم جسم تک پہنچ جانے کے باوجود بیماری پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اس بارے میں ازہر یونیورسٹی کے شعبہ حدیث کے مدیر ڈاکٹر محمد ایم السمحی نے ایک آرٹیکل میں تحریرکیا کہ مکھی اپنے ساتھ ایک بیماری کے جراثیم اور ان کا تریاق بیماری کے خلاف دفاع کو مضبوط کرنے والا عنصر اٹھائے پھرتی ہے۔ جب وہ کسی مائع پر بیٹھتی ہے۔ تو اس میں وہ جراثیم منقتل کردیتی ہے۔ جب کہ فطری طور پر جسم کے ان دونوں حصوں ڈوبنے سے بچاتی ہے۔ جن میں تحفظ دینے والے عناصرہوتے ہیں۔ مکھی پوری ڈوب جائے تو وہ تحفظ دینے والے عناصر(تریاق) بھی مائع میں منتقل ہو کر بیماری کے خطرے کو کم کر دیتے ہیں۔ دیکھئے۔ حاشیہ صحیح بخاری حدیث 3320۔ از ڈاکٹر محمد محسن خان)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو اسے برتن میں ڈبو دو کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفاء، اور وہ اپنے اس بازو کو برتن کی طرف آگے بڑھا کر اپنا بچاؤ کرتی ہے جس میں بیماری ہوتی ہے، اس کے پوری مکھی کو ڈبو دینا چاہیئے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: when a fly alights in anyone’s vessel, he should plunge it all in, for in one of its wings there is a disease, and in the other is a cure. It prevents the wing of it is which there is a cure, so plunge it all in (the vessel).