Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: If a morsel of food falls down)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3845.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا تناول فرما لیتے تو اپنی تینوں انگلیوں کو چاٹ لیتے اور فرماتے: ”جب کسی کا لقمہ گر جائے تو چاہیئے کہ اس سے لگی آلودگی کو دور کر کے اسے کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے۔“ اور آپ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم پلیٹ کو انگلی سے صاف کر لیا کریں اور فرمایا: ”تم میں سے کسی کو معلوم نہیں کہ طعام کے کس حصے میں اس کے لیے برکت ڈالی گئی ہے۔“
تشریح:
1۔ اس حدیث اور اگلی دونوں احادیث کی رو سے کھانے کے بعد انگلیاں چاٹ لینا یا چٹوا لینا سنت ہے۔ 2۔ گرا ہوا لقمہ اٹھا کر صاف کرکے کھا لینا چاہیے۔ 3۔ قابل استعمال کھانے کو ضائع کرنا شیطان کو دینا ہے۔ 4۔ اپنی پلیٹ میں کھانا اتنا ہی لینا چاہیے جتنی ضرورت ہو اور پھر آخر میں برتن کو خوب صاف کرنا چاہیے۔ یہ کوئی معیوب کام نہیں بلکہ عین سنت ہے۔ اور اس میں غرور اور تکبرکا علاج بھی ہے۔ اس طرح روٹی کے ٹکڑے بھی ضائع کرنا جائز نہیں۔ نامعلوم کس میں برکت ہو۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا تناول فرما لیتے تو اپنی تینوں انگلیوں کو چاٹ لیتے اور فرماتے: ”جب کسی کا لقمہ گر جائے تو چاہیئے کہ اس سے لگی آلودگی کو دور کر کے اسے کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے۔“ اور آپ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم پلیٹ کو انگلی سے صاف کر لیا کریں اور فرمایا: ”تم میں سے کسی کو معلوم نہیں کہ طعام کے کس حصے میں اس کے لیے برکت ڈالی گئی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ اس حدیث اور اگلی دونوں احادیث کی رو سے کھانے کے بعد انگلیاں چاٹ لینا یا چٹوا لینا سنت ہے۔ 2۔ گرا ہوا لقمہ اٹھا کر صاف کرکے کھا لینا چاہیے۔ 3۔ قابل استعمال کھانے کو ضائع کرنا شیطان کو دینا ہے۔ 4۔ اپنی پلیٹ میں کھانا اتنا ہی لینا چاہیے جتنی ضرورت ہو اور پھر آخر میں برتن کو خوب صاف کرنا چاہیے۔ یہ کوئی معیوب کام نہیں بلکہ عین سنت ہے۔ اور اس میں غرور اور تکبرکا علاج بھی ہے۔ اس طرح روٹی کے ٹکڑے بھی ضائع کرنا جائز نہیں۔ نامعلوم کس میں برکت ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا کھاتے تو اپنی تینوں انگلیاں چاٹتے اور فرماتے: ”جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو اسے چاہیئے کہ لقمہ صاف کر کے کھا لے اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے۔“ نیز آپ ﷺ نے ہمیں پلیٹ صاف کرنے کا حکم دیا اور فرمایا: ”تم میں سے کسی کو یہ معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصہ میں اس کے لیے برکت ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas b. Malik (RA) said that when the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) ate food, he licked his three fingers. And he said: If the morsel of one of you falls down, he should wipe away anything injurious on it and eat it and not leave it for the devil. And he ordered us to clean the dish, for one of you does not leave it for the devil. And he ordered us to clean the dish, for one of you does not know in what part of his food the blessing lies.