باب: خادم اپنے مالک کسے ساتھ مل کر کھانا کھا سکتا ہے
)
Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: Regarding a servant eating with his master)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3846.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارا خادم تمہارے لیے کھانا تیار کر کے تمہیں پیش کرے، جبکہ وہ اس کی گرمی اور دھواں برداشت کرتا رہا ہو تو چاہیئے کہ اسے اپنے ساتھ بٹھا کر کھلائے، اگر کھانا کم اور اس کے طلب گار زیادہ ہوں تو (بھی) مناسب ہے کہ ایک دو لقمے اس کے ہاتھ پر رکھ دے۔“
تشریح:
فائدہ۔: غلاموں اور خادموں کے ساتھ حسن معاملہ اور ان کی ہر ممکن دلجوئی اسلامی تہذیب وثقافت کا حصہ ہے۔ ان کا دل توڑنا ان کو حقیر سمجھنا یا ان کی تحقیر کرنا بہت بڑا عیب ہے۔ اور شرعا بھی درست نہیں ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارا خادم تمہارے لیے کھانا تیار کر کے تمہیں پیش کرے، جبکہ وہ اس کی گرمی اور دھواں برداشت کرتا رہا ہو تو چاہیئے کہ اسے اپنے ساتھ بٹھا کر کھلائے، اگر کھانا کم اور اس کے طلب گار زیادہ ہوں تو (بھی) مناسب ہے کہ ایک دو لقمے اس کے ہاتھ پر رکھ دے۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ۔: غلاموں اور خادموں کے ساتھ حسن معاملہ اور ان کی ہر ممکن دلجوئی اسلامی تہذیب وثقافت کا حصہ ہے۔ ان کا دل توڑنا ان کو حقیر سمجھنا یا ان کی تحقیر کرنا بہت بڑا عیب ہے۔ اور شرعا بھی درست نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں کسی کے لیے اس کا خادم کھانا بنائے، پھر اسے اس کے پاس لے کر آئے اور اس نے اس کے بنانے میں گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے تو چاہیئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی کھائے، اور یہ معلوم ہے کہ اگر کھانا تھوڑا ہو تو اس کے ہاتھ پر ایک یا دو لقمہ ہی رکھ دے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: If the servant of any of you prepares food for him, and he brings it to him, while he had suffered its heat and smoke. He should make him sit with him to eat. If the food is scanty, he should put one or two morsels in his hand.