باب: رمل یعنی لکیریں کھینچ کر کوئی نتیجہ نکالنا اور پرندوں کو اڑا کر فال لینا
)
Abu-Daud:
Divination and Omens (Kitab Al-Kahanah Wa Al-Tatayyur)
(Chapter: Al-Khatt, and Al-'Iyafah (Being Dissuaded By Birds))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3909.
سیدنا معاویہ بن حکم سلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ہیں جو لکیریں کھینچتے ہیں (ان سے کچھ نتائج نکالتے ہیں) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”(اللہ کے) انبیاء میں سے ایک نبی لکیریں کھینچا کرتے تھے۔ چنانچہ جس کی لکیریں اس کے موافق ہوں وہ درست ہے۔“
تشریح:
لکیروں کا علم ابتدا میں ایک نبی کے پاس تھا، مگر بعد میں یہ جاری نہیں رہ سکا۔ تو اب کوئی کیونکر یہ دعوٰی کرسکتا ہے کہ یہ بالکل وہی ہے جو اس نبی کے پاس تھا، بلکہ اس کے وہم اور مشتبہ ہو نے کا یقین ہے۔ اس لیئے اس سے بچنا واجب ہے۔
سیدنا معاویہ بن حکم سلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ہیں جو لکیریں کھینچتے ہیں (ان سے کچھ نتائج نکالتے ہیں) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”(اللہ کے) انبیاء میں سے ایک نبی لکیریں کھینچا کرتے تھے۔ چنانچہ جس کی لکیریں اس کے موافق ہوں وہ درست ہے۔“
حدیث حاشیہ:
لکیروں کا علم ابتدا میں ایک نبی کے پاس تھا، مگر بعد میں یہ جاری نہیں رہ سکا۔ تو اب کوئی کیونکر یہ دعوٰی کرسکتا ہے کہ یہ بالکل وہی ہے جو اس نبی کے پاس تھا، بلکہ اس کے وہم اور مشتبہ ہو نے کا یقین ہے۔ اس لیئے اس سے بچنا واجب ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاویہ بن حکم سلمی ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو خط کھینچتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”انبیاء میں ایک نبی تھے جو خط کھینچتے تھے تو جس کا خط ان کے خط کے موافق ہوا تو وہ ٹھیک ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Mu'awiyah b. al-Hakam al-Sulami: I said: Messenger of Allah! among us there are men who practice divination by drawing lines. He said: There was a Prophet ؑ who drew lines, so if anyone does it as he drew lines, that is right.