موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ (بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ)
حکم : صحيح مقطوع
3915 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ قُلْتُ لِمُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ قَوْلُهُ هَامَ قَالَ كَانَتْ الْجَاهِلِيَّةُ تَقُولُ لَيْسَ أَحَدٌ يَمُوتُ فَيُدْفَنُ إِلَّا خَرَجَ مِنْ قَبْرِهِ هَامَةٌ قُلْتُ فَقَوْلُهُ صَفَرَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ يَسْتَشْئِمُونَ بِصَفَرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَفَرَ قَالَ مُحَمَّدٌ وَقَدْ سَمِعْنَا مَنْ يَقُولُ هُوَ وَجَعٌ يَأْخُذُ فِي الْبَطْنِ فَكَانُوا يَقُولُونَ هُوَ يُعْدِي فَقَالَ لَا صَفَرَ
سنن ابو داؤد:
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
باب: بدشگونی کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3915. محمد بن راشد نے «هام» کی وضاحت میں کہا: اہل جاہلیت سمجھتے تھے کہ مردہ جب دفن کیا جاتا ہے تو اس کی قبر سے ایک الو نکلتا ہے۔ «صفر» کے متعلق پوچھا تو کہا: اہل جاہلیت (اس مہینہ) صفر کو منحوس سمجھتے تھے، تو نبی کریم ﷺ نے اس کی نفی فر دی ۔ محمد بن راشد نے کہا: ہم نے کئی لوگوں سے سنا ہے کہ اس سے مراد ”پیٹ کا درد“ ہے اور وہ اسے متعدی سمجھتے تھے تو فرمایا گیا کہ ”کوئی صفر نہیں۔“