موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِيمَا تُبْدِي الْمَرْأَةُ مِنْ زِينَتِهَا)
حکم : صحیح
4104 . حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ كَعْبٍ الْأَنْطَاكِيُّ وَمُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خَالِدٍ قَالَ يَعْقُوبُ ابْنُ دُرَيْكٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ دَخَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهَا ثِيَابٌ رِقَاقٌ فَأَعْرَضَ عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ يَا أَسْمَاءُ إِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا بَلَغَتْ الْمَحِيضَ لَمْ تَصْلُحْ أَنْ يُرَى مِنْهَا إِلَّا هَذَا وَهَذَا وَأَشَارَ إِلَى وَجْهِهِ وَكَفَّيْهِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مُرْسَلٌ خَالِدُ بْنُ دُرَيْكٍ لَمْ يُدْرِكْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
سنن ابو داؤد:
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورت اپنی زینت سے کیا کچھ کھلا رکھ سکتی ہے ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4104. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ (ان کی بہن) اسماء بنت ابوبکر ؓ رسول اللہ ﷺ کے ہاں آئیں اور انہوں نے باریک کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے اپنا منہ موڑ لیا اور فرمایا: ”اے اسماء! بچی جب جوان ہو جائے تو جائز نہیں کہ اس سے کچھ نظر آئے سوائے اس کے اور اس کے اور آپ ﷺ نے اپنے چہرے اور ہاتھوں کی طرف اشارہ فرمایا۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت مرسل ہے۔ خالد بن دریک نے سیدہ عائشہ ؓ کو نہیں پایا اور سعید بن بشیر قوی نہیں ہے۔