باب: بہت زیادہ کنگھی چوٹی ( اور زیب و زینت ) کی ممانعت کا بیان
)
Abu-Daud:
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
(Chapter: The Prohibition Of Combing Often (Al-Irfah))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4159.
سیدنا عبداللہ مغفل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کنگھی کرنے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے ایک دن چھوڑ کر ہو۔
تشریح:
اس روایت کی کی سند میں کچھ ضعف ہے، تاہم وہ سنن نسائی کی صحیح روایت سے دور ہو جاتا ہے جس میں ہے۔ اللہ کے بنی ﷺہمیں اِرفاہ سےمنع فرماتے تھے ہم نے پوچھا اِرُفاہ کیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا روزانہ کنگھی کرنا۔ گویا روزانہ کنگھی کرنا اور بننا سنورنا ممنوع ہے۔ علاوہ ازیں مسلمان مرد یا عورت کا اپنی زیب و زینت میں ہی مگن رہنا شرعی ذوق و مزاج کے خلاف ہے اور اس حدیث میں مذکور یہ نفی بالخصوص اس دور کی ثقافت کے پیشِ نظر ہے، وہ لوگ لمبے بال رکھتے تھے اور اُنھیں کھولنے سنوارنے میں خاص محنت کرنی پڑتی تھی اور وقت بھی بہت صرف ہو تا تھا۔ اور آج کل بھی عورتوں میں ہی نہیں مردوں میں بھی بناؤ سنگھار کا شوق اور رواج روز افزوں ہے اس لیئے بننے سنورنے کا یہ شوقِ فراواں یقیناََ ناپسندیدہ ہے، نیز افراط و تبزیر کا بھی مصداق ہے جو ایک شیطانی کام ہے، اس لیئے اس کی اجازت ضرور ہے، مگر اعتدال لے ساتھ اور ایک سن چھوڑ کر۔
سیدنا عبداللہ مغفل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کنگھی کرنے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے ایک دن چھوڑ کر ہو۔
حدیث حاشیہ:
اس روایت کی کی سند میں کچھ ضعف ہے، تاہم وہ سنن نسائی کی صحیح روایت سے دور ہو جاتا ہے جس میں ہے۔ اللہ کے بنی ﷺہمیں اِرفاہ سےمنع فرماتے تھے ہم نے پوچھا اِرُفاہ کیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا روزانہ کنگھی کرنا۔ گویا روزانہ کنگھی کرنا اور بننا سنورنا ممنوع ہے۔ علاوہ ازیں مسلمان مرد یا عورت کا اپنی زیب و زینت میں ہی مگن رہنا شرعی ذوق و مزاج کے خلاف ہے اور اس حدیث میں مذکور یہ نفی بالخصوص اس دور کی ثقافت کے پیشِ نظر ہے، وہ لوگ لمبے بال رکھتے تھے اور اُنھیں کھولنے سنوارنے میں خاص محنت کرنی پڑتی تھی اور وقت بھی بہت صرف ہو تا تھا۔ اور آج کل بھی عورتوں میں ہی نہیں مردوں میں بھی بناؤ سنگھار کا شوق اور رواج روز افزوں ہے اس لیئے بننے سنورنے کا یہ شوقِ فراواں یقیناََ ناپسندیدہ ہے، نیز افراط و تبزیر کا بھی مصداق ہے جو ایک شیطانی کام ہے، اس لیئے اس کی اجازت ضرور ہے، مگر اعتدال لے ساتھ اور ایک سن چھوڑ کر۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مغفل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (پابندی سے کنگھی کرنے سے منع فرمایا ہے، البتہ ناغہ کے ساتھ ہو (تو جائز ہے)۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdullah ibn Mughaffal (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) forbade combing the hair except every second day.