مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4190.
سیدنا وائل بن حجر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے بال بہت لمبے تھے، چنانچہ جب رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمانے لگے ” نحوست ہے، نحوست ہے۔“ چنانچہ میں واپس گیا اور انہیں کاٹ ڈالا اور پھر اگلے دن حاضر خدمت ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تجھے کوئی بری بات نہیں کہی تھی اور اب یہ بہتر ہے۔“
تشریح:
لمبے بال رکھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ گزشتہ باب میں رسول اللہ ﷺ کے بالوں کے بارے میں بیان گزرا ہے۔ مگر مردوں کے بالوں کا کندھوں سے نیچے ہونا جائز نہیں۔
سیدنا وائل بن حجر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے بال بہت لمبے تھے، چنانچہ جب رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمانے لگے ” نحوست ہے، نحوست ہے۔“ چنانچہ میں واپس گیا اور انہیں کاٹ ڈالا اور پھر اگلے دن حاضر خدمت ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تجھے کوئی بری بات نہیں کہی تھی اور اب یہ بہتر ہے۔“
حدیث حاشیہ:
لمبے بال رکھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ گزشتہ باب میں رسول اللہ ﷺ کے بالوں کے بارے میں بیان گزرا ہے۔ مگر مردوں کے بالوں کا کندھوں سے نیچے ہونا جائز نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
وائل بن حجر ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا، میرے بال لمبے تھے تو جب آپ نے مجھے دیکھا تو فرمایا: ”نحوست ہے، نحوست۔“ تو میں واپس لوٹ گیا اور جا کر اسے کاٹ ڈالا، پھر دوسرے دن آپ کی خدمت میں آیا تو آپ نے فرمایا: ”میں نے تیرے ساتھ کوئی برائی نہیں کی، یہ اچھا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Wa'il ibn Hujr (RA): I came to the Prophet (ﷺ) and I had long hair. When the Apostle of Allah (ﷺ) saw me, he said: Evil, evil! He said: I then returned and cut them off. I then came to him in the morning. He said (to me): I did not intend to do evil to you. This is much better.