Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: Preserving The Prayer Times)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
426.
قاسم بن غنام اپنی ماں سے بیان کرتے ہیں، وہ سیدہ ام فروہ ؓ سے روایت کرتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا، اعمال میں سے کون سا عمل افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز اول وقت میں ادا کرنا۔“ خزاعی نے اپنی روایت میں کہا (کہ قاسم بن غنام نے) اپنی پھوپھی سے روایت کیا جس کا نام ام فروہ تھا اور اس نے نبی کریم ﷺ سے بیعت کی تھی (فرماتی ہیں کہ) نبی کریم ﷺ سے سوال کیا گیا۔ (یہ خزاعی کی روایت ہے جب کہ عبداللہ بن مسلمہ نے «بعض أمهاته» کا لفظ روایت کیا ہے)۔
تشریح:
حضرت ام فرو ہ رضی اللہ عنہا حضرت ابوبکر صدیق کی پدری بہن اور اشعث بن قیس کی زوجیت میں تھیں۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
قاسم بن غنام اپنی ماں سے بیان کرتے ہیں، وہ سیدہ ام فروہ ؓ سے روایت کرتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا، اعمال میں سے کون سا عمل افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز اول وقت میں ادا کرنا۔“ خزاعی نے اپنی روایت میں کہا (کہ قاسم بن غنام نے) اپنی پھوپھی سے روایت کیا جس کا نام ام فروہ تھا اور اس نے نبی کریم ﷺ سے بیعت کی تھی (فرماتی ہیں کہ) نبی کریم ﷺ سے سوال کیا گیا۔ (یہ خزاعی کی روایت ہے جب کہ عبداللہ بن مسلمہ نے «بعض أمهاته» کا لفظ روایت کیا ہے)۔
حدیث حاشیہ:
حضرت ام فرو ہ رضی اللہ عنہا حضرت ابوبکر صدیق کی پدری بہن اور اشعث بن قیس کی زوجیت میں تھیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام فروہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز کو اس کے اول وقت میں ادا کرنا.“ خزاعی کی روایت میں ہے کہ انہوں نے (قاسم نے) اپنی پھوپھی (جنہیں ام فروہ کہا جاتا تھا اور جنہوں نے نبی اکرم ﷺ سے بیعت کی تھی) سے روایت کی ہے، اس میں «سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم» کی بجائے «أن النبي صلى الله عليه وسلم سئل» ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Umm Farwah (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) was asked: Which of the actions is best? He replied: Observing prayer early in its period. Al-Khuza'I narrated in his version from his aunt named Umm Farwah who took the oath of allegiance to the Prophet (ﷺ): He was questioned.