قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابٌ فِي مَنْ نَامَ عَنِ الصَّلَاةِ، أَوْ نَسِيَهَا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

443 .   حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي مَسِيرٍ لَهُ فَنَامُوا عَنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَاسْتَيْقَظُوا بِحَرِّ الشَّمْسِ فَارْتَفَعُوا قَلِيلًا حَتَّى اسْتَقَلَّتْ الشَّمْسُ ثُمَّ أَمَرَ مُؤَذِّنًا فَأَذَّنَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَقَامَ ثُمَّ صَلَّى الْفَجْرَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جو شخص نماز کے وقت میں سوتا رہ جائے یا نماز(پڑھنا) بھول جائے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

443.   سیدنا عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے ایک سفر میں تھے کہ لوگ صبح کی نماز کے وقت سوئے رہے اور سورج کی گرمی سے جاگے۔ پھر کچھ چلے حتیٰ کہ سورج بلند ہو گیا۔ پھر آپ ﷺ نے مؤذن کو حکم دیا تو اس نے اذان کہی اور فرضوں سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر اقامت ہوئی اور نماز فجر پڑھائی۔