موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يُقَاتِلُ الرَّجُلَ فَيَدْفَعُهُ عَنْ نَفْسِهِ)
حکم : صحيح الإسناد
4585 . حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَعَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ... بِهَذَا، زَادَ ثُمَّ قَالَ- يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَاضِّ-: >إِنْ شِئْتَ أَنْ تُمَكِّنَهُ مِنْ يَدِكَ فَيَعَضُّهَا، ثُمَّ تَنْزِعُهَا مِنْ فِيهِ<. وَأَبْطَلَ دِيَةَ أَسْنَانِهِ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: دیتوں کا بیان
باب: اپنا دفاع کرتے ہوئے اگر حملہ آور کا کوئی نقصان ہو جائے یا اسے ضرب لگ جائے تو؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4585. سیدنا یعلیٰ بن امیہ نے یہ روایت بیان کی اور مزید کہا کہ پھر نبی کریم ﷺ نے دانت سے کاٹنے والے سے کہا: ”اگر چاہو تو اپنا ہاتھ اس کے منہ میں دے دو، وہ بھی اسی طرح کاٹے جیسے کہ تم نے کاٹا تھا اور تم بھی اپنا ہاتھ کھینچ لینا۔“ الغرض آپ ﷺ نے اس کے دانتوں کی دیت ضائع قرار دی۔