باب: اہل بدعت سے دور رہنے اور ان سے بغض رکھنے کا بیان
)
Abu-Daud:
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
(Chapter: Keeping Away From Heretics And Hating Them)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4599.
سیدنا ابوذر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اعمال میں سے افضل عمل اللہ کے لیے محبت کرنا اور اسی کے لیے بغض رکھنا ہے۔“
تشریح:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے، لیکن اس موضوع پر دیگر صحیح روایات موجود ہیں۔ (الحب في الله) اور (البغض في الله) کا مفہوم یہ ہے کہ کسی سے محبت کے بہت سے اسباب موجود ہ ہوں لیکن وہ اللہ کے دین میں بگاڑ کا شکار ہوتو اللہ کے لیے اس سے محبت نہ کی جائے، اسی سے محبت کی جائے جو اللہ کی راہ میں چلیں اور صرف اسی غرض سے کی جائے کہ اللہ راضی ہو اور اسی طرح بغض بھی اللہ کے دین سے ہٹنے والے کے ساتھ اور اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اللہ کی نافرمانی پر بعض رکھنا کافی نہیں۔ اہل علم کے لیے واجب ہے کہ حق کی دعوت دینے میں کبھی بھی غفلت نہ کریں۔
عربی لغت میں سنت طریق کو کہتے ہیں محدثین اور علمائے اصول کے نزدیک سنت سے مراد "رسول اللہ ﷺکے اقوال ،اعمال ،تقریرات اور جو کچھ آپ نے کرنے کا ارادہ فرمایا نیزوہ سب کچھ بھی شامل ہے جو آپ ؐ کی طرف سے (امت تک ) پہنچا "۔فتح الباری‘کتاب الاعتصام بالسنۃ
"كتاب السنةايك جامع باب ہے جس میں عقائد اوراعمال دونوں میں رسول ﷺکی پیروی کی اہمیت واضح کی گئی ہے ،رسول ﷺ اور خلفائے راشدین کے بعد واعمال میں جو بھی انحراف سامنے آیا تھا اس کی تفصیلات اور اس حوالے سےرسول ﷺکے اختیار کردی طریق کی وضاحت بیان کی گئی ہے اس کتاب کے موضوعات میں سنت اور اس پیروی ،دعوت الی السنۃ اور اس کا اجر ،امت کا اتفاق واتحاداور وہ فتنےجن سےیہ اتفاق انتشار میں بدلا شامل ہیں ، عقائد ونظریات میں جو انحراف آیااس کے اسباب کا بھی اچھی جائزہ لیا گیا اور منحرف نظریات کے معاملے میں صحیح عقائد کی وضاحت کی گئی ہے۔ یہ نظریاتی انحراف صحابہ کے درمیان تفصیل مسئلہ خلافت کے حوالے سے اختلاف ،حکمرانوں کی آمریت اور سرکشی سے پیدا ہوا اور آہستہ آہستہ ،فتنہ پردازوں نے ایمان ،تقدیر ،صفات باری تعالی ،حشر ونشر ،میزان،شفاعت ،جنت ،دوزخ حتی کہ قرآن کے حوالے سے لوگوں میں شکوک وشبہات پیداکرنے کی کوشش کی ۔
امام ابوداودؒ نے اپنی کتاب کے اس حصے میں ان تمام موضوعات کے حوالے سے صحیح عقائد اور رسول ﷺکی تعلیمات کو پیش کیا ۔ ان فتنوں کے استیصال کا کام محدثین ہی کا کارنامہ ہے ۔ محدثین کے علاوہ دوسر ے علما وقفہاء نے اس میدان میں اس انداز سے کام نہیں کیا بلکہ مختلف فقہی مکاتب فکر کے لوگ خصوصااپنی رائے اور عقل پر اعتماد کرنے والے حضرات خود ان کے فتنوں کا شکار ہو گئے
ابو داودکی "كتاب السنة "اور دیگر محدثین کے متعلقہ ابواب کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتاہے کہ جامعیت کے ساتھ محدثین نے ہر میدان میں کس طرح رہنمائی مہیاکی اور اہل یہود کے حملوں سے اسلام کا دفاع کیا ۔ انہوں نےمحض شرعی اور فقہی امور تک اپنی توجہ محدود نہیں رکھی بلکہ اسلام کے ہر پہلو اور دفاع عن الاسلام کے ہرمیدان میں کمر بستہ رہے ۔
سیدنا ابوذر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اعمال میں سے افضل عمل اللہ کے لیے محبت کرنا اور اسی کے لیے بغض رکھنا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے، لیکن اس موضوع پر دیگر صحیح روایات موجود ہیں۔ (الحب في الله) اور (البغض في الله) کا مفہوم یہ ہے کہ کسی سے محبت کے بہت سے اسباب موجود ہ ہوں لیکن وہ اللہ کے دین میں بگاڑ کا شکار ہوتو اللہ کے لیے اس سے محبت نہ کی جائے، اسی سے محبت کی جائے جو اللہ کی راہ میں چلیں اور صرف اسی غرض سے کی جائے کہ اللہ راضی ہو اور اسی طرح بغض بھی اللہ کے دین سے ہٹنے والے کے ساتھ اور اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اللہ کی نافرمانی پر بعض رکھنا کافی نہیں۔ اہل علم کے لیے واجب ہے کہ حق کی دعوت دینے میں کبھی بھی غفلت نہ کریں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سب سے افضل عمل اللہ کے واسطے محبت کرنا اور اللہ ہی کے واسطے دشمنی رکھنا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Dharr (RA): The Prophet (ﷺ) said: The best of the actions is to love for the sake of Allah and to hate for the sake of Allah.