موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي كَرَاهِيَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ)
حکم : حسن
481 . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ الْجُذَامِيِّ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَيْوَانَ، عَنْ أَبِي سَهْلَةَ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ_ قَالَ أَحْمَدُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ_، أَنَّ رَجُلًا أَمَّ قَوْمًا فَبَصَقَ فِي الْقِبْلَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغ:َ >لَا يُصَلِّي لَكُمْ<، فَأَرَادَ بَعْدَ ذَلِكَ أَنْ يُصَلِّيَ لَهُمْ، فَمَنَعُوهُ، وَأَخْبَرُوهُ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: نَعَمْ، وَحَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ: >إِنَّكَ آذَيْتَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
481. سیدنا ابوسہلہ سائب بن خلاد سے روایت ہے، احمد (احمد بن صالح، امام ابوداؤد ؓ کے استاد) کہتے ہیں کہ وہ (سائب) ایک صحابی ہیں۔ ان سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی قوم کی امامت کرائی اور اس نے قبلے کی جانب تھوک دیا جب کہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔ جب وہ فارغ ہوا تو آپ ﷺ نے (اس کی قوم سے) فرمایا: ”(آیندہ) یہ تمہیں نماز نہ پڑھائے۔“ اس کے بعد اس نے انہیں نماز پڑھانا چاہی تو انہوں نے اس کو روک دیا اور رسول اللہ ﷺ کا فرمان سنایا۔ تو اس نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اور میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم نے اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دی ہے۔“