قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بابُ الرَّجُلِ يَذُبُّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

4881 .   حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ إِسْمَاعِيلَ ابْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَبَا طَلْحَةَ بْنَ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيَّ، يَقُولَانِ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا مِنِ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ، وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ، إِلَّا خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ، وَمَا مِنِ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ, وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ, إِلَّا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ<. قَالَ يَحْيَى وَحَدَّثَنِيهِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَعُقْبَةُ بْنُ شَدَّادٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ هَذَا هُوَ ابْنُ زَيْدٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ بَشِيرٍ مَوْلَى بَنِي مَغَالَةَ وَقَدْ قِيلَ عُتْبَةُ بْنُ شَدَّادٍ مَوْضِعَ عُقْبَةَ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: کسی مسلمان کی ( عدم موجودگی میں اس کی ) عزت کا دفاع کرنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4881.   سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ اور ابوطلحہ بن سہل انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی مسلمان کو کہیں بے یارومددگار چھوڑا جہاں کہ وہ بے عزت کیا جا رہا تھا تو اللہ اسے ایسی جگہ بے یارومددگار چھوڑے گا جہاں وہ چاہے گا کہ (کاش) اس کی مدد کی جائے۔ اور جس نے کسی مسلمان کی مدد کی (اور اس کا دفاع کیا) جہاں اسے بے عزت اور ذلیل کیا جا رہا تھا تو اللہ اس کی ایسی جگہ مدد فرمائے گا جہاں وہ چاہے گا کہ اس کی مدد کی جائے۔“ یحییٰ کہتے ہیں: مجھے یہ حدیث عبیداللہ بن عبداللہ بن عمر اور عقبہ بن شداد نے بھی روایت کی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ یحییٰ بن سلیم، سیدنا زید ؓ کے صاحبزادے ہیں جو نبی کریم ﷺ کے آزاد کردہ غلام تھے اور اسماعیل بن بشیر بنو مغالہ کے آزاد کردہ غلام ہیں اور عقبہ بن شداد کی بجائے عتبہ بھی کہا گیا ہے۔