تشریح:
مسلمان جس سے کبھی کوئی غلطی ہو گئی ہوتو اس کے راز کو فاش کرنا کسی طرح نیکی نہیں، نصیحت ضرور کرنی چاہیئے۔ ہاں اگر کوئی عادی مجرم اور فاسق فاجر ہو تو اس کی پردہ پوشی مناسب نہیں، کیونکہ اس سے اس کے فسق و فجور میں اور اضافہ ہو جائے گا۔ اس لئے اس کی شکائت حاکم اور قاضی تک ضرور پہنچنی چاہیئےتا کہ اس کی اصلاح ہو۔