Abu-Daud:
General Behavior (Kitab Al-Adab)
(Chapter: Singing and playing wind instruments is disliked)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4927.
سلام بن مسکین ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں جو جناب ابووائل ؓ کے ساتھ ایک ولیمے میں حاضر تھا۔ پس وہ لوگ آپس میں کھیلنے کھلانے اور گانے لگے تو جناب ابووائل ؓ نے اپنی کمر سے اپنا کپڑا کھولا اور کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنا ہے وہ فرماتے تھے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرما رہے تھے: ”گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے۔“
تشریح:
یہ روایت مرفو عاَ صحیح نہیں ہے۔ البتہ حضرت عبدُاللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول (موقوف) صحیح ہے۔ اُنھوں نے کہا: گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے، جیسے پانی کھیتی کو اُگاتا ہے۔ (فوائد إمام ابن القیمؒ۔ إغاثة اللھفان)
٭ : ادب کے لغوی اور اصطلاحی معنی : لغت میں "ادب " سے مرادہیں اخلاق،اچھا طریقہ ،شائستگی سلیقہ شعاری اور تہذیب ۔ اصطلاح میں ادب کی تعریف یوں کی گئی ہے :قابل ستائش قول وفعل کو اپناناادب ہے ۔
اسلامی تعلیمات کے روشن ابواب پر ایک طائرانہ نظر ڈالی جائے تویہ حقیقت پوری طرح عیاں ہوجاتی ہے اس کا نظام اوب وتربیت نہایت شاندارہے۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب یا تہذیب اس کا مقابلہ کرنے سے قاصرہے ۔ اسلام نے اپنےپیروکاروں کو زندگی کے ہر شعبے میں سلیقہ شعاری اور مہذب اندازاپنانے کے لئے خوبصورت آداب کی تعلیم دی ہے ۔ ان آداب کو اپنی زندگی کا جزولاینفک بنا کر ہی مسلمان دنیا وآخرت میں سرخروہو سکتے ہیں ۔ کیو نکہ دنیا وآخرت کی کامیابی وکامرانی دین سے وابستگی کے ساتھ ممکن ہے اوردین حنیف سراپا ادب ہے ۔
٭:حافظ قیم ؒ فرماتے ہیں :"دین (محمدی )سراپا ادب ہے ۔
٭ :اسلامی آداب کی اہمیت کے پیش نظر امام عبداللہ بن مبارک ؒ فرماتے ہیں "ہمیں بہت زیادہ علم کی بجائے تھوڑے سے ادب کی زیادہ ضرورت ہے "
٭ :اللہ تعالی نے مومنوں کو آگ سے بچنے اور اپنی اولاد کو بچانے کا حکم دیا ہے ،ارشاد باری تعالی ہے :"اے ایمان والو!اپنی جانوں اور گھر والوں کو آگ سے بچاو۔ "
٭:حضرت علی رضی اللہ اس کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں "اپنے گھروالوں کواسلامی آداب سکھاو اور اسلامی تعلیمات دو ۔
٭ :ادب کی اہمیت واضح کرتے ہوئے جناب یوسف بن حسین ؒ فرماتے ہیں "ادب ہی کے ساتھ علم کی فہم وفراست ملتی ہے اور علم ہی کے ساتھ اعمال درست ہوتے ہیں اور حکمت کا حصول اعمال پر منحصرہے جبکہ زہدوتقوی کی بنیاد بھی حکمت ہی پر ہے ،دنیا سے بے رغبتی زیدوتقوی ہی سے حاصل ہوتی ہے اوردنیا سے بے رغبتی آخرت میں دلچسپی کی چابی ہے اور آخرت کی سعادت کےذوق وشوق ہی سے اللہ تعالی کے ہاں رتبے ملتے ہیں ۔
الغرض آداب مسلمان کی زندگی کا لازمی جز ہیں اور یہ اس کی زندگی کی تمام سرگرمیوں پر حاوی ہیں ، مثلا :آداب الہی ،آداب رسول ﷺ،آداب قرآن حکیم ،آداب حقوق العباد ،آداب سفر وحضر،آداب تجارت ،آداب تعلیم وتعلم ،آداب طعام وشراب ،آداب مجلس ومحفل ،آداب لباس،آداب نیند ،آداب مہمان نوازی ،آداب والدین واستاتذہ ،آداب سیاست وحکمرانی وغیرہ ۔ ان آداب زندگی کو اپنانادنیا وآخرت کی سعادت کا باعث ہے جبکہ ان آداب سے تہی دامنی درحقیقت اصل محرومی اور بد نصیبی ہے ۔ اللہ تعالی ہمیں اسلامی آداب اپنانے کی توفیق فرمائے ،آمین
سلام بن مسکین ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں جو جناب ابووائل ؓ کے ساتھ ایک ولیمے میں حاضر تھا۔ پس وہ لوگ آپس میں کھیلنے کھلانے اور گانے لگے تو جناب ابووائل ؓ نے اپنی کمر سے اپنا کپڑا کھولا اور کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنا ہے وہ فرماتے تھے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرما رہے تھے: ”گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
یہ روایت مرفو عاَ صحیح نہیں ہے۔ البتہ حضرت عبدُاللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول (موقوف) صحیح ہے۔ اُنھوں نے کہا: گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے، جیسے پانی کھیتی کو اُگاتا ہے۔ (فوائد إمام ابن القیمؒ۔ إغاثة اللھفان)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سلام بن مسکین ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں جو ابووائل کے ساتھ ایک ولیمہ میں موجود تھے تو لوگ کھیل کود اور گانے بجانے میں لگے گئے، تو ابووائل نے اپنا حبوہ۱؎ کھولا اور بولے: میں نے عبداللہ بن مسعود کو کہتے سنا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: گانا بجانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: بیٹھنے کی ایک مخصوص ہیئت کا نام ہے جس میں آدمی سرین کے بل پاؤں کھڑا کر کے بیٹھتا اور دونوں ہاتھوں سے اپنے گھٹنے باندھ لیتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Salam ibn Miskin, quoting an old man who witnessed AbuWa'il in a wedding feast, said: They began to play, amuse and sing. He united the support of his hand round his knees that were drawn up, and said: I heard Abdullah (ibn Mas'ud) say: I heard the apostle of Allah (ﷺ) say: Singing produces hypocrisy in the heart.