3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: عَلاَمَةِ المُنَافِقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

34. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا: إِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ تَابَعَهُ شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ....

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب :منافق کی نشانیوں کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

34. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’چار باتیں جس میں ہوں گی وہ تو خالص منافق ہو گا اور جس میں ان میں سے کوئی ایک بھی ہو گی، اس میں نفاق کی ایک خصلت ہو گی یہاں تک کہ وہ اسے ترک کر دے: جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے، جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب عہد کرے تو دغا بازی کرے اور جھگڑے تو بے ہودہ بکواس کرے۔‘‘ اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کرنے میں (سفیان کی) متابعت کی ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بابُ فَضْلِ العِشَاءِ فِي الجَمَاعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

657. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ صَلاَةٌ أَثْقَلَ عَلَى المُنَافِقِينَ مِنَ الفَجْرِ وَالعِشَاءِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ المُؤَذِّنَ، فَيُقِيمَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يَؤُمُّ النَّاسَ، ثُمَّ آخُذَ شُعَلًا مِنْ نَارٍ، فَأُحَرِّقَ عَلَى مَنْ لاَ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ بَعْدُ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

657. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ اور کوئی نماز منافقین پر گراں نہیں ہے۔ اگر وہ جان لیں کہ ان دونوں میں کیا (ثواب) ہے تو ان کے لیے ضرور حاضر ہوں اگرچہ انہیں گھٹنوں اور سرینوں کے بل چل کر آنا پڑے۔ میں نے پختہ ارادہ کر لیا تھا کہ مؤذن کو تکبیر کہنے کا حکم دوں، پھر کسی کو لوگوں کی امامت پر مامور کروں اور خود آگ کے شعلے لے کر ان لوگوں کو جلا دوں جو ابھی تک نماز کے لیے نہیں نکلے۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابٌ: إِذَا خَاصَمَ فَجَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2459. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا أَوْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ أَرْبَعَةٍ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اس شخص کا بیان کہ جب اس نے جھگڑا کیا تو بد زبانی پر اتر آیا )

مترجم: BukhariWriterName

2459. حضرت عبد اللہ بن عمرو  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’چار باتیں ایسی ہیں کہ وہ جس کے اندرہوں وہ خالص منافق یا چار خصلتوں میں سے اگر ایک خصلت بھی ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ اس سے باز آجائے۔ جب بات کرے جھوٹ بولے۔ جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے۔ جب معاہدہ کرے تو بے وفائی کرے۔ اور جب کسی سے جھگڑا کرے تو بد زبانی کرے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَنْ أَمَرَ بِإِنْجَازِ الوَعْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2682. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ نَافِعِ بْنِ مَالِكِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: آيَةُ المُنَافِقِ ثَلاَثٌ: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ ...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جس نے وعدہ پورا کرنے کا حکم دیا )

مترجم: BukhariWriterName

2682. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’منافق کی تین علامتیں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولتا ہے، جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرتا ہے اور جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مِنْ بَعْدِ وَصِيّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2749. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ مَالِكِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ أَبُو سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: آيَةُ المُنَافِقِ ثَلاَثٌ: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ نساء میں ) یہ فرمانا کہ وصیت اور قرضے کی ادائیگی کے بعد حصے بٹیں گے )

مترجم: BukhariWriterName

2749. حضرت ابوہریرہ  ؓ سےروایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’منافق کی تین نشانیاں ہیں: وہ جب بات کر تا ہے تو جھوٹ بولتاہے، جب ا س کے پاس امانت رکھی جائے تو اس میں خیانت کرتاہے اور جب وعدہ کرتا ہے تو اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔‘‘


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3178. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرْبَعُ خِلاَلٍ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا: مَنْ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3178. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چارخصلتیں ایسی ہیں جس میں پائی جائیں وہ خالص منافق ہوتا ہے: وہ جب بھی بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو اس کے خلاف کرے، جب عہدوپیمان کرے تو اسے توڑ دے اور جب جھگڑا کرے تو فسق وفجور پر اتر آئے۔ اور جس میں ان خصلتوں میں سے کوئی خصلت پائی جائےگی، جب تک اسے چھوڑے گا نہیں یہ نفاق کی خصلت اس میں باقی رہے گی۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3493. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «تَجِدُونَ النَّاسَ مَعَادِنَ، خِيَارُهُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ، إِذَا فَقِهُوا، وَتَجِدُونَ خَيْرَ النَّاسِ فِي هَذَا الشَّأْنِ أَشَدَّهُمْ لَهُ كَرَاهِيَةً،...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حوا سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور خاندان بنادیا ہے تاکہ تم بطور رشتہ داری ایک دوسرے کو پہچان سکو ، بے شک تم سب میں سے اللہ کے نزدیک معزز تروہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3493. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم لوگوں کو کان کی طرح پاؤ گے۔ جو لوگ دور جاہلیت میں بہتر تھے وہ زمانہ اسلام میں بھی اچھی صفات کے حامل ہیں بشرط یہ کہ علم دین حاصل کریں۔ اور تم حکومت اور سرداری کے لائق اس شخص کو پاؤ گے جو اسے سخت ناپسند کرنے والا ہوگا۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3494. وَتَجِدُونَ شَرَّ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَيَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حوا سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور خاندان بنادیا ہے تاکہ تم بطور رشتہ داری ایک دوسرے کو پہچان سکو ، بے شک تم سب میں سے اللہ کے نزدیک معزز تروہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3494. (نیز آپ نے فرمایا:) ’’تم لوگوں میں سب سے زیادہ برا اسے پاؤ گے جو دورخی پالیسی اختیار کرنے والا (دوغلا اور منافق) ہوگا، یعنی جو ان لوگوں میں ایک منہ لے کر آئے اور دوسروں میں دوسرا منہ لے کر جائے۔‘‘