قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5020 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ عُدُسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الرُّؤْيَا عَلَى رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ تُعَبَّرْ، فَإِذَا عُبِّرَتْ, وَقَعَتْ<. قَالَ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: >وَلَا تَقُصَّهَا إِلَّا عَلَى وَادٍّ، أَوْ ذِي رَأْيٍ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: خوابوں کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5020.   سیدنا ابورزیں (لقیط بن صبرہ عقیلی) ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خواب (گویا) پرندے کے پاؤں پر ہے جب تک کہ اس کی تعبیر نہ بیان کر دی جائے۔ چنانچہ جب تعبیر بیان کر دی جاتی ہے تو (وہ اسی طرح) ہو جاتی ہے۔“ اور میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے اپنے کسی محبت کرنے والے (مخلص) یا صاحب علم کے علاوہ کسی سے ہرگز بیان نہ کرو۔“