موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: منقطع ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ)
حکم : ضعیف
5031 . حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ سَالِمِ بْنِ عُبَيْدٍ، فَعَطَسَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَ سَالِمٌ: وَعَلَيْكَ وَعَلَى أُمِّكَ، ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: لَعَلَّكَ وَجَدْتَ مِمَّا قُلْتُ لَكَ؟! قَالَ: لَوَدِدْتُ أَنَّكَ لَمْ تَذْكُرْ أُمِّي بِخَيْرٍ وَلَا بِشَرٍّ! قَالَ: إِنَّمَا قُلْتُ: لَكَ كَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, إِنَّا بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ عَطَسَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ فَقَالَ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَعَلَيْكَ وَعَلَى أُمِّكَ<، ثُمَّ قَالَ: >إِذَا عَطَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ- قَالَ: فَذَكَرَ بَعْضَ الْمَحَامِدِ-, وَلْيَقُلْ لَهُ مَنْ عِنْدَهُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ، وَلْيَرُدَّ- يَعْنِي: عَلَيْهِمْ-: يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: چھینک کا جواب کس طرح دیا جائے ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
5031. جناب ہلال بن یساف کہتے ہیں کہ ہم لوگ سیدنا سالم بن عبید ؓ کے ہاں بیٹھے تھے کہ مجلس میں سے کسی کو چھینک آئی تو اس نے کہا: «السلام عليكم» (تم پر سلامتی ہو) تو سیدنا سالم ؓ نے کہا: تم پر اور تمہاری ماں پر بھی۔ پھر اس کے بعد فرمایا شاید تمہیں میری بات ناگواری گزری ہے؟ اس نے کہا: آپ میری ماں کا کسی طور خیر یا شر کے ساتھ ذکر نہ کرتے تو اچھا تھا۔ انہوں نے کہا: میں نے تم سے وہی بات کہی ہے جیسے رسول اللہ ﷺ نے کہی تھی۔ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ قوم میں سے کسی کو چھینک آ گئی تو اس نے کہا: «السلام عليكم» تو رسول اللہ ﷺ نے جواب دیا: ”تم پر اور تمہاری ماں پر بھی۔“ آپ ﷺ نے پھر فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو چاہیئے کہ «الحمد الله» ”سب تعریفیں اﷲ کے لیے ہیں۔“ کہے۔ راوی نے کہا کہ انہوں نے کچھ اور حمدوں کا ذکر بھی کیا۔ اور جو دوسرا اس کے پاس ہو، اسے چاہیئے کہ یوں کہے: «يرحمك الله» ”اﷲ تم پر رحم فرمائے۔“ اور پھر چھینک مارنے والا ان لوگوں کو جواب دے: «يغفر الله لنا ولكم» ”اﷲ تعالیٰ ہمیں اور تمہیں (سب کو) معاف فرما دے۔“