Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: Regarding tribalism)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5123.
سیدنا ابوعقبہ ؓ سے روایت ہے اور یہ اہل فارس کے غلام تھے، بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ احد میں شریک تھا۔ میں نے مشرکین کے ایک آدمی کو مارا اور کہا: یہ لو اور میں ہوں ایک فارسی جوان! تو رسول اللہ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”تم نے ایسے کیوں نہ کہا: یہ لو اور میں ہوں ایک انصاری غلام!“
تشریح:
یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم کافر مشرک بدعتی اور جائل برادریوں کی طرف نسبت اور ان پر فخر کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ اسلام توحید وسنت اور اہل علم کی طرف نسبت کا اظہار مطلوب اور سلف میں معمول ہے۔ راقم مترجم کے والد شیخ عبد العزیز سعیدی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے۔ کہ میں اپنی اولاد میں سعیدی نسبت کو اس قدر شہرت دینا چاہتا ہوں کہ ہماری اپنی قومی برادری کی نسبت فراموش ہوجائے۔ مذکورہ نسبت دہلی کے معروف مدرسہ مدرسہ سعیدیہ سے ماخوذ ہے۔ جو حضرت مولانا ابو سعید محمدشرف الدین محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے قائم فرمایا تھا۔
سیدنا ابوعقبہ ؓ سے روایت ہے اور یہ اہل فارس کے غلام تھے، بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ احد میں شریک تھا۔ میں نے مشرکین کے ایک آدمی کو مارا اور کہا: یہ لو اور میں ہوں ایک فارسی جوان! تو رسول اللہ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”تم نے ایسے کیوں نہ کہا: یہ لو اور میں ہوں ایک انصاری غلام!“
حدیث حاشیہ:
یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم کافر مشرک بدعتی اور جائل برادریوں کی طرف نسبت اور ان پر فخر کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ اسلام توحید وسنت اور اہل علم کی طرف نسبت کا اظہار مطلوب اور سلف میں معمول ہے۔ راقم مترجم کے والد شیخ عبد العزیز سعیدی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے۔ کہ میں اپنی اولاد میں سعیدی نسبت کو اس قدر شہرت دینا چاہتا ہوں کہ ہماری اپنی قومی برادری کی نسبت فراموش ہوجائے۔ مذکورہ نسبت دہلی کے معروف مدرسہ مدرسہ سعیدیہ سے ماخوذ ہے۔ جو حضرت مولانا ابو سعید محمدشرف الدین محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے قائم فرمایا تھا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوعقبہ ؓ سے روایت ہے وہ فارس کے رہنے والے اور عرب کے غلام تھے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جنگ احد میں شریک تھا میں نے ایک مشرک شخص کو مارا اور بول اٹھا: یہ لے میرا وار، میں ایک فارسی جوان ہوں۱؎ (میری آواز سن کر) رسول اللہ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے، آپ نے فرمایا: ”ایسا کیوں نہ کہا؟ یہ لے میرا وار، میں انصاری جوان ہوں۲؎۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: یہ جملہ انہوں نے اظہار شجاعت کے لئے کہا۔ ۲؎: کیونکہ قوم کا مولیٰ (آزاد کردہ غلام) اسی قوم ہی میں شمار کیا جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu 'Uqbah (RA): Abdur Rahman ibn Abu 'Uqbah quoted his father Abu 'Uqbah who was a client from the people of Persia as saying: I was present at Uhud along with the Apostle of Allah (ﷺ), and on smiting one of the polytheists I said: Take this from me who is the young Persian. The Apostle of Allah (ﷺ) then turned to me and said: Why did you not say: Take this from me who is the young Ansari?