باب: اجازت طلب کرتے ہوئے آدمی کتنی بار السلام علیکم کہے ؟
)
Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: How many times should one say salam when seeking permission to enter)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5186.
حضرت عبد الله بن بسرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب کسی کے دروازے پر جاتے تو اس کے بالکل سامنے کھڑے نہ ہوئے کرتے تھے۔ بلکہ دائیں یا بائیں جانب ہو کر کھڑے ہوتے اور فرماتے ’’السلام علیکم‘‘ السلام علیکم‘‘ اور ان دنوں دروازوں پر پردے نہیں ہوا کرتے تھے۔
تشریح:
1۔ دروازے پر آنے والے کو چاہیے کہ اس کی دائیں یا بائیں جانب ہو کر کھڑا ہو، تاکہ گھر والوں پر نظر نہ پڑے۔ 2- جب رسول اللہﷺ جیسی اہم اور محبوب شخصیت اجازت لینے کا اہتمام کرتی تھی تو دوسروں کو بطریق اولی اس پر عمل کرنا چاہیے۔
حضرت عبد الله بن بسرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب کسی کے دروازے پر جاتے تو اس کے بالکل سامنے کھڑے نہ ہوئے کرتے تھے۔ بلکہ دائیں یا بائیں جانب ہو کر کھڑے ہوتے اور فرماتے ’’السلام علیکم‘‘ السلام علیکم‘‘ اور ان دنوں دروازوں پر پردے نہیں ہوا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ دروازے پر آنے والے کو چاہیے کہ اس کی دائیں یا بائیں جانب ہو کر کھڑا ہو، تاکہ گھر والوں پر نظر نہ پڑے۔ 2- جب رسول اللہﷺ جیسی اہم اور محبوب شخصیت اجازت لینے کا اہتمام کرتی تھی تو دوسروں کو بطریق اولی اس پر عمل کرنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن بسر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی کے دروازے پر آتے تو دروازہ کے سامنے منہ کر کے نہ کھڑے ہوتے بلکہ دروازے کے چوکھٹ کے دائیں یا بائیں جانب کھڑے ہوتے، اور کہتے: ”السلام علیکم، السلام علیکم“ یہ ان دنوں کی بات ہے جب گھروں میں دروازوں پر پردے نہیں تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn Busr (RA): When the Apostle of Allah (ﷺ) came to some people's door, he did not face it squarely, but faced the right or left corner, and said: Peace be upon you! Peace be upon you! That was because there were no curtains on the doors of the house at that time.